آپ کی درخواست زیر سماعت ہے، دیکھ لیتے ہیں۔جج کے ریمارکس
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔ سائفر کیس کی سماعت 21 نومبر تک بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔دورانِ سماعت عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے کسی قسم کی شکایت نہیں کی۔ آج سماعت کے دوران عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے اہلخانہ بھی موجود تھے۔ عمران خان نے جج سے مکالمے میں کہا کہ میرے بیٹے کی سالگرہ ہے۔
فون سے بات کروانے سے متعلق درخواست کی تھی،آپ بیٹے سے ٹیلیفونک گفتگو کی اجازت دیں۔جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ کی درخواست زیر سماعت ہے۔دیکھ لیتے ہیں۔ عمران خان اس وقت سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ یادرہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفر کو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر کو لے کر پی ٹی آئی حکومت کے مقف کی تردید کی جاچکی ہے۔
اس کے علاوہ سائفر سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے سابق سیکرٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں سابق وزیراعظم کو کہتے سنا گیا تھا کہ اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں۔
اس کے بعد وفاقی کابینہ نے اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا۔اعظم خان پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری تھے اور وہ وزیراعظم کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے۔سائفر کے حوالے سے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا تھا سائفر پر ڈرامائی انداز میں بیانیہ دینے کی کوشش کی گئی اور افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جس کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا تھا۔