آج بھی عمران خان وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہا ہے،جاوید لطیف

ایک وکیل کہتا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے پاؤں پڑنے پر تیار ہے،دوسرا کہتا ہے کہ انتخابات میں ہمارا مقابلہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے ہے،نواز شریف کی عوامی حمایت کو اسٹیبلشمنٹ سے جوڑا جا رہا ہے۔جاوید لطیف کی پریس کانفرنس

لاہور ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آج بھی عمران خان وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہا ہے ۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ آج پریس کانفرنس کا مقصد حقائق سامنے لانا ہے۔ جب بھی کوئی انتخابات قریب آتے ہیں تو نواز شریف کی مقبولیت دیکھتے ہوئے علاقائی جماعتیں نواز شریف سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرتی آئی ہیں۔
آج اس عوامی حمایت کو اسٹیبلشمنٹ سے جوڑا جا رہا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے 4 سال میں کرپشن کی داستانیں رقم کیں۔ جاوید لطیف نے مزید کہا کہ عمران خان کی کرپشن اپنی جگہ لیکن بشری بی بی المعروف پنکی صاحبہ اور فرح گوگی نے بھی لوٹا، جاوید لطیف گزشتہ سالوں میں ہر ہاوسنگ سوسائٹی کے پیچھے ثاقب نثار ،جنرل فیض کھڑے نظر آئیں گے، آج بھی عمران خان وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہا ہے، ایک وکیل کہتا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے پاوں پڑنے پر تیار ہے۔
دوسرا وکیل کہتا ہے کہ انتخابات میں ہمارا مقابلہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے ہے۔قبل ازیں جاوید لطیف نے کہاکہ ووٹ کو عزت دو کے معنی یہ ہرگز نہیں ہے کہ ووٹ کے بغیر مجھے باری دو، یہ باریاں ووٹر دیتا ہے، یہ پاکستان کے عوام دیتے ہیں، تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں،ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے کہ تما م ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں،تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے،جمہوری پودے اور 9مئی کے پودے کو برابر نہ دیکھا جائے،جمہوریت کے پودے کی پرورش کا مطلب ہے کہ ٓاپ ووٹ کو عزت کے بیانیے پر ہیں،یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ نوازشریف ایک قومی حکومت بنانے جا رہے ہیں،ہم ایک نیشنل حکومت بنائیں گے تاکہ اس گرداب سے پاکستان کو نکال سکیں۔
لیگی رہنما نے کہاکہ انتخابات سے پہلے نوازشریف اور پی ٹی آئی چیئرمین کو انصاف ملنا چاہئے،اگر کوئی مجرم ہے تو سزا ملنی چاہئے تاکہ پتہ چل سکے کون ملک کا خیرخواہ ہے،9مئی کے پودے کی پرورش کا مطلب پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانا چاہتے ہیں،9مئی کے پودے کی آبیاری کیلئے آگے نہیں بڑھنا چاہئے،اسے جیل میں سہولتیں مل رہی ہیں جو کسی حوالاتی کو میسر نہیں، جو جیل سے باہر سہولتیں میسر نہیں تھیں تو وہ جیل کے اندر موجود ہیں .