لاہور میں سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے تاکہ شہری مناسب کرائے پر سائیکلیں حاصل کرسکے،عدالت کا اینٹوں کے بھٹوں کو بھی نئی ٹیکنالوجی پر منتقل کروائے حکم
لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر تحریری حکم جاری کردیا ۔ جسٹس شاہد کریم نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا ۔عدالتی حکمنامے میں الیکٹراک موٹر بائیک اور سائیکلوں کے استعمال کرنے والوں کے لیے حوصلہ افزا پالیسی بنائی جائے فیصلہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ لاہور میں سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے تاکہ شہری مناسب کرائے پر سائیکلیں حاصل کرسکے ۔
عدالت نے حکم دیا کہ کمشنر لاہور ایسی پالیسی اور اسکیم بنانے کے لیے اقدامات کریں ۔عدالت نے بابو صابو انٹرچینج کے قریب جاری پروجیکٹ جاری رکھنے کی اجازت دے دی ۔ عدالت نے کمشنر لاہور کے بیان کی روشنی میں پروجیکٹ پر کام کرنے کی اجازت دے دی ۔
عدالت نے کمشنر لاہور ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کی حدود میں اینٹوں کے بھٹوں کو نئی ٹیکنالوجی پر منتقل کروائے حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ محکمہ ماحولیات زیادہ ترقیاتی منصوبوں کو اکتوبر سے جنوری تک شروع کرنے کی اجازت نہ دیں ۔ ان مہینوں میں اسموگ اور آلودگی زیادہ ہوتی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل عدالتوں کے ارد گرد پارکنگ اردگرد پارکنگ کا معقول انتظام نہ ہونے اور ریلوے گالف کلب ایڈمسٹریٹو کو تبدیل نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ڈی جی ماحولیات کو عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس دیتے ہوئے لاہور میں درخت لگانے کی ہدایت کی۔
لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بھی فوری بند کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے آلودگی کے خاتمے پر عمل کرنے والے اداروں کو فنڈ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت احکامات پر چار ماہ میں عمل کر لے تو اسموگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ عدالت نے کہا ڈی سی لاہور صرف آفس میں بیٹھی رہتی ہیں کچھ نہیں کرتی، اب وقت آ گیا ہے کہ ڈی سی اور تھاموں میں بیٹھے لوگ باہر نکلیں۔جب کہ صوبائی وزیر تحفظ ماحول بلال افضل کی ہدایت پر ڈی جی ماحولیات پنجاب کی زیر نگرانی ماحولیات کے اسپیشل اینٹی سموگ سکواڈ کی کاروائیاں جاری ہیں۔پچھلے ایک دن کے دوران متعدد انڈسٹریل یونٹس کے خلاف کاروائیاں کی گئیں۔