راولپنڈی روات اراضی ریکارڈ سینٹر سٹاف کی عدم دستیابی 10میں سے چار کاؤنٹر افعال سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا

دستیاب سٹاف کی کثیر تعداد دہوچہ ڈیم اور رنگ روڈ منصوبہ پر کام میں مصروف ہیں سائلین کو بہترین سہولتات کی فراہمی کو یقینی بنا نا ترجیحات ہیں سینٹر انچارچ ملک طارق

راولپنڈی (نیوز ڈیسک)پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھاٹی کے بلند بانگ دعوے جدت سہولت اور شفافیت کے غبارے سے ہوا نکل گئی روات اراضی ریکارڈ سینٹر میں سٹاف کی عدم دستیابی نے سائلین کے مسائل میں مذید اضافہ کردیا دور افتادہ علاقوں سے اراضی سینٹر میں فرد بیع،بجلی کنیکشن،ضمانت اور انتقال بیع سمیت دیگر فردات کے حصول کے لئے آنے والے شہریوں کو سٹاف کی عدم دستیابی پرمشکلات کا سامنا اس حوالہ سے سائل اسمعیل،چوہدری صغیر،عدیل کیانی،اصغر علی راجہ،ناصر محمود،باقر حسین، عبدالرحمن،عثمان علی، ابوبکر،سفیر،ہمایوں ملک،سمیت راجہ نزر حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ روات اراضی ریکارڈ سینٹر پنجاب کے بڑے مراکز میں شامل ہیں مزکورہ سینٹر کو 200سے زائد موضع جات کے عوام کے اراضی کے مسائل وابستہ ہیں اکلوتا روات اراضی ریکارڈ سینٹر عوامی مسائل کے تدارک کیلئے ناکافی ہے اور پھرقابل افسوس امر یہ ہے کہ روات اراضی ریکارڈ سینٹر میں تعینات ایس سی اوز کی تعداد کا پورا نہ ہونا قابل افسوس ہے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھاٹی جدت سہولت اور شفافیت کے بلند بانگ دعوے صرف سوشل میڈیا اور ماہوار کارکردگی رپوٹ میں کی حد تک تو درست ثابت ہوسکتے ہے لیکن حقیقت اس کے بالکل مختلف ہے سائلین نے ڈی جی PLARA سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا روات اراضی ریکارڈ سینٹر میں دس میں سے سرف چار کوؤنٹر کا افعال ہونا پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھاٹی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے مزیدبراں سائلین کا کہنا ہے کہ سٹاف کی کمی کے سبب عدالتی معاملات اور احکامات بھی تخیر کا شکار ہو جاتے ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہیں اس حوالہ سے سینٹر انچارج ملک طارق کا کہنا ہے دستیاب سٹاف میں سے کثیر تعداد دہوچہ ڈیم اور رنگ روڈ منصوبہ پر کام کررہی ہے اس کے باوجود سینٹر میں آنے والے معززین کو بہتر سے بہترین سہولتات کی فراہمی کو یقینی بنانا اولین ترجیحات میں شامل ہے