کمرشل صارفین کے لیے 136 فیصد، برآمدی شعبے کیلئے 71 فیصد، نان ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے 117 فیصد اور سی این جی کی قیمتیں 144 فیصد بڑھ سکتی ہے
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت کی جانب سے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتیں رواں ماہ سے ہی دگنی کیے جانے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 129 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح کمرشل صارفین کے لیے 136 فیصد، برآمدی شعبے کے لئے 71 فیصد، نان ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے 117 فیصد اور سی این جی کی قیمتوں میں 144 فیصد اضافے کا امکان ہے جب کہ نان پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین، روٹی و تندور کا کاروبار کرنے والوں اور اینگرو فرٹیلائزر پلانٹ فیڈ گیس کے لیے قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کہتے ہیں قیمتوں میں اضافے کے بعد پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ ریٹ 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے اور 600 ایم ایم بی ٹی یو تک گیس استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین کے لیے 460 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کردی جائے گی، 3100 ایم ایم بی ٹی یو تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فکسڈ ریٹ 460 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کیے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ 57 فیصد گھریلو صارفین کے لئے گیس ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا تاہم اس زمرے کے لئے فکسڈ ماہانہ چارج 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کرنے کی تجویز ہے اور نان پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین کے لئے ٹیرف میں ابتدائی سلیب میں معمولی اضافہ ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرا نے رواں مالی سال کے لئے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے لئے تخمینہ محصولات کی ضروریات کا تعین 02 جون 2023ء کو جاری کیا جس کے تحت ایس این جی پی ایل کو 358 ارب روپے اور ایس ایس جی سی ایل کو 339 ارب روپے کی آمدن درکار ہے، اس وقت اوسط مقررہ قیمت 1 ہزار 291 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے لیکن گھریلو صارفین کی پروٹیکٹیڈ کیٹیگری اب بھی 121 روپے سے 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ٹیرف ادا کر رہی ہے۔