اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ فلسطینیوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے، اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں پاکستان کی پوزیشن کل بھی وہی تھی آج بھی وہی ہے۔
وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر متعدد کانفرنسز میں شرکت کی اور مختلف کانفرنسز سے خطاب بھی کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نگران وزیراعظم نے دورہ امریکہ کے دوران ایران کے صدر، ازبکستان کے صدر اور چین کے نائب صدر سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں، انہوں نے بل گیٹس سمیت مختلف رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں۔
https://x.com/ForeignOfficePk/status/1707342063380136187?s=20
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ میری 20 کے قریب دوطرفہ ملاقاتیں ہوئی ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے حوالے سے کانفرنس میں بھی شرکت کی، دورے کے دوران یو ایس پاکستان بزنس کونسل اور تھنک ٹینک کے ساتھ میٹنگ میں بھی شرکت کی۔
انہوں نے بتایا کہ او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سمیت مختلف اجلاسوں میں شرکت کی، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر نے واضح الفاظ میں کشمیری بھائیوں کی حمایت کا اعلان کیا، رابطہ گروپ کے اجلاس میں بھارتی افواج کی جارحیت کی مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کسی بھی فیصلے میں قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہیں، القدس فلسطین کا دارالخلافہ ہونا چاہیے۔