پنجاب کابینہ کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ختم کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے ای وی ایم کو ختم کر دیا، ای وی ایم کو ختم کرنے کا آرڈیننس الیکشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا

لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب کابینہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے ای وی ایم کو ختم کر دیا، ای وی ایم کو ختم کرنے کا آرڈیننس الیکشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کابینہ کو بریفنگ دی کہ ای وی ایم فی الحال قابل عمل منصوبہ نہیں وقت کا ضیاع ہے۔
مشیر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کنور دلشاد نے بریفنگ دی کہ ای وی ایم کے استعمال کے لیے ایک پورا نیٹ ورک استعمال ہو گا جو کہ حکومت کے پاس نہیں ہے، ای وی ایم کے استعمال کے لیے پچھلی سیاسی حکومت نے بجٹ میں رقم مختص نہیں کی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ نگران حکومت آرڈیننس کے ذریعے ای وی ایم کو ختم کر سکتی ہے، بزدار حکومت نے جان بوجھ کر ای وی ایم کو ایکٹ میں ڈالا تھا، الیکشن کمیشن اس پر واضع موقف رکھتا ہے کہ ای وی ایم قابل عمل منصوبہ نہیں ہے۔
آرڈیننس 3 ماہ تک نافذ العمل رہے گا، بعد میں 3 ماہ کی توسیع کابینہ کرے گی، ای وی ایم کو استعمال کرنے یا نہ کرنے کا استحقاق سیاسی حکومت کا ہے۔ کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ ای وی ویم کے استعمال سے الیکشن نتائج متنازعہ تصور ہوں گے، پاکستان کے دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک ہے وہاں ای وی ایم نہیں چل سکتی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں تاخیر کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے صوبے سے کہا تھا کہ وہ اپنے قوانین میں ترمیم کر کے ای وی ایم اور آئی-ووٹنگ سے متعلق شقوں کو ختم کرے۔