ملکی تاریخ کے سب سے مہنگی بجلی ٹیرف کی منظوری دیے جانے کا امکان

کوٹ ادو پاور کمپنی نے نیپرا میں 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست جمع کرا دی

کوٹ ادو (نیوز ڈیسک) ملکی تاریخ کے سب سے مہنگی بجلی ٹیرف کی منظوری دیے جانے کا امکان، کوٹ ادو پاور کمپنی نے نیپرا میں 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست جمع کرا دی ۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا مہنگا ترین پیداواری ٹیرف منظور ہونے کا امکان ہے۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق کوٹ ادو میں واقع بجلی گھر سے ملکی تاریخ کی سب سے مہنگی بجلی پیدا کیے جانے کا امکان ہے۔
کوٹ ادو پاور کمپنی کی جانب سے ملکی تاریخ کے بلند ترین پیداواری ٹیرف کیلیے نیپرا کو باقاعدہ درخواست بھی دے دی گئی ہے، اس درخواست کی منظوری کی صورت میں بجلی کے ایک یونٹ کی پیداواری لاگت بنا ٹیکسوں کے 77 روپے سے زائد رہ سکتی ہے۔ کوٹ ادو پاور کمپنی نے نیپرا میں 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست جمع کرائی ہے۔
کیپکو نے 28 روپے 80 سے 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست کی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 1345 میگاواٹ بجلی کی پیدواری صلاحیت والی کوٹ ادو پاور کمپنی 228 میگاواٹ تا 347 میگاواٹ تک کی کیپسٹی پیمنٹ لیتی ہے، پیداواری ٹیرف میں 5 روپے 37 پیسے تک فی یونٹ کیپسٹی پیمنٹ شامل ہے۔ کوٹ ادو پاور کمپنی گیس ، فرنس آئل، ڈیزل اور ایل این جی سے بجلی پیدا کرتی ہے۔ نیپرا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کوٹ ادو پاور کمی کی درخواست پر 3 اکتوبر کو سماعت ہو گی، جس میں درخواست منظور کرنے یا اسے مسترد کیے جانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یہاں واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران بجلی کی قیمت میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ چکے، ڈیڑھ سال کے دوران بجلی 100 فیصد سے بھی زائد مہنگی ہو چکی۔ جبکہ کئی معاشی ماہرین کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت 90 روپے سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔