صنم جاوید سمیت 9 ملزموں کی ضمانتوں کا معاملہ، رہائی کے امکانات کم ہو گئے

پراسیکیوشن کا انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ، اے ٹی سی کا مصدقہ فیصلہ موصول ہوتے ہی درخواست دائر کی جائے گی

لاہور(نیوز ڈیسک) صنم جاوید سمیت 9 ملزموں کی ضمانتوں کا معاملہ ، پراسیکیوشن نے انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پراسیکیوشن کی ضمانتیں خارج کروانے کی درخواست کی تیاری پر مشاورت جاری ہے۔ اے ٹی سی کا مصدقہ فیصلہ موصول ہوتے ہی درخواست دائر کی جائے گی۔ ملزمان کے خلاف پولیس تھانہ سرور روڈ میں جناح ہائوس پر حملے اور جلا ئوگھیرا ئوکے الزام میں مقدمہ درج ہے۔
۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ہفتے کے روز جناح ہائوس حملہ کیس میں ملوث صنم جاوید سمیت 9 ملزموں کی ضمانتیں منظور کی تھیں جبکہ خدیجہ شاہ سمیت 39ملزمان کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانتوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے صنم جاوید خان، روبینہ جمیل، عالیہ حمزہ،افشاں طارق ،آشمہ شجاع، شاہ بانو، فیصل اختر ، علی حسن اورحسین قادری سمیت 9ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں۔

عدالت نے تمام ملزموں کی ایک ایک لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کیں۔عدالت نے خدیجہ شاہ سمیت 39ملزمان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں مسترد کرد یں۔قبل ازیں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 09 مئی کے واقعات میں جناح ہائوس پر حملے اورجلا ئوگھیرائو کے الزام میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید و دیگر ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستوں پر 16ستمبر کو وکلاکو دلائل کے لیے طلب کیا تھا۔
خیال رہے کہ 06 ستمبرکو لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گورال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نو مئی کے واقعات میں جناح ہاس حملہ و دیگر الزامات کے تحت درج مقدمات میں سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کی بیٹی فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ تحریک انصاف کی کارکنان عالیہ حمزہ،صنم جاوید سمیت 97افرا دکی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت کی درخواستیں واپس ٹرائل کورٹ کو بھیج دی تھی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ مقدمات میں نئی دفعات شامل شامل ہوچکی ہیں، ملزمان نئی دفعات کے مطابق شامل تفتیش ہوں۔