سپریم کورٹ کا زیرالتواء مقدمات کو نمٹانے کے عمل میں شفافیت لانے کیلئے بڑا اقدام

ہرہفتے دائر اور نمٹائے گئےمقدمات کے اعدادوشمارجاری کئے جائیں گے، 18 تا 22 ستمبر تک 225 مقدمات دائر ہوئے، سپریم کورٹ 4 ہفتوں کی مجوزہ کازلسٹ جاری کی جائے گی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود کی وکلاء رہنماؤں سے ملاقات کا اعلامیہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے زیرالتواء مقدمات کو نمٹانے کے عمل میں شفافیت لانے کیلئے بڑا اقدام اٹھا لیا ہے، جس کے تحت ہرہفتے دائر اور نمٹائے گئے مقدمات کے اعدادوشمار جاری کئے جائیں گے، 4ہفتوں کی مجوزہ کاز لسٹ جاری کی جائے گی۔ اعلامیہ سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق کی وکلاء رہنماؤں سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ زیرالتواء مقدمات کو نمٹانے کے عمل میں شفافیت لانے کیلئے بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے۔ جس کے تحت ہرہفتے دائر اور نمٹائے گئے مقدمات کے اعدادوشمار جاری کئے جائیں گے، 18تا 22 ستمبر تک 225 مقدمات دائر ہوئے، نمٹائے گئے مقدمات میں متفرق درخواستیں شامل نہیں، وکلاء نے تجویز دی کہ وکلاء فریقین کی تیاری کیلئے ماہانہ مجوزہ کاز لسٹ جاری کی جائے۔
سپریم کورٹ 4ہفتوں کی مجوزہ کاز لسٹ کے اجراء کی پوری کوشش کرے گا، سپریم کورٹ نے اکتوبر کیلئے مجوزہ کازلسٹ جاری کردی ہے، 4 ہفتوں کی مجوزہ کاز لسٹ سپریم کورٹ ویب سائٹ پر موجود ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت مولوی اقبال حیدر کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں وفاق ، الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قرار دے کہ نگران حکومت کو نوے روز میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کیلئے صرف روز مرہ کے اختیارات استعمال کر سکتی ہے، عدالت قرار دے کہ آئین کے تحت نگران حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں رکھتی، عدالت قرار دے کہ صرف عوام کے منتخب نمائندے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عام انتخابات تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کرنے کا حکم دے۔