نگران حکومت کا نجکاری سے متعلق فیصلے کرنا آئین قانون سے انحراف ہے،تحریک انصاف

قومی اداروں کی اندھا دھند لوٹ سیل کو قوم قبول نہیں کرے گی، ایسے اقدامات کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا، نگران وزیراعظم سرکاری خرچ پر بیرونی دوروں کی بجائے آئینی ذمہ داری پوری کریں۔ ترجمان پی ٹی آئی

لاہور(نیوز ڈیسک) ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم سرکاری خرچ پر دنیا گھومنے کی بجائے اپنی آئینی ذمہ داری پر توجہ دیں، نگران حکومت کا نجکاری سے متعلق فیصلے کرنا آئین قانون سے انحراف ہے، قومی اداروں کی اندھا دھند لوٹ سیل کو قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی،ایسے اقدامات کو عدالت اور عوامی سطح پر چیلنج کیا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے نگران حکومت کے نجکاری کے فیصلے کو دستور سے انحراف قرار دے دیا، نگران وزیراعظم سے سرکاری خرچ پر دنیا گھومنے کا سلسلہ ترک کرکے انتخاب کے انعقاد کی آئینی ذمہ داری پر توجّہ مرکوز کرنے کا مطالبہ، دستور و قانون نگران حکومت کو طویل المدتی فیصلوں خصوصاً قومی اداروں کی نجکاری و فروخت وغیرہ کا ہرگز اختیار نہیں دیتا، پونے دو ماہ کی حکومت کے دستور و قانون سے ماوراء کسی وعدے پر اعتبارممکن ہے نہ آئندہ منتخب حکومت اس کے کئے گئے ماورائے قانون و اختیار فیصلوں کو قبول کرے گی۔
آئینی طور پر 53 روز میں ہوا میں تحلیل ہو جانے والی حکومت کی جانب سے بیچے گئے اداروں کی فروخت کو کسی طور پر جواز اور قانونی حیثیت حاصل نہ ہوپائے گی۔ نگران حکومت کی جانب سے فروخت کیلئے بروئے کار لائی گئی خود مختار ضمانتوں (Sovereign Guarantees) کی بھی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، دستور ایسے بڑے فیصلوں کا اختیار کلیتاً عوام کے ووٹوں سے 5 برس کیلئے منتخب ہونے والی حکومت کیلئے خاص کرتا ہے، نگران حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ ریاست کا بہترین مفاد دستور کے کامل احترام میں پوشیدہ ہے، آئین و قانون کے مکمل احترام کے بغیر ترقی اور نجات کا کوئی نسخہ کامیاب نہیں ہوسکتا، الیکشن ایکٹ 2017 کا آرٹیکل 230 نگران حکومت کی ذمہ داریوں کا تفصیلی خاکہ پیش کرتا ہے، الیکشن ایکٹ کا آرٹیکل 230 نگران حکومت کو صاف، شفاف انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی معاونت کا واحد فرض سونپتا ہے، الیکشن ایکٹ نگران حکومت کو غیرجانبدار رہتے ہوئے خود کو روزمرّہ کے امور تک محدود رکھنے کا پابند بناتا ہے، الیکشن ایکٹ کا آرٹیکل 230 نگران حکومت کو کسی بھی بڑے معاملے پر فیصلہ سازی سے سختی سے روکتا ہے۔
نگران حکومت کی دستوری مدت مکمل ہونے میں محض 53 روز باقی ہیں، نگران حکومت آئینی حدود سے باہر کود کر ملک و قوم کے مفادات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچانے کی بجائے قانون کی حدود میں سمٹے۔ نگران حکومت دستور اور الیکشن ایکٹ 2017 کے آرٹیکل 230 کی روح کی روشنی میں ملک میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر توجّہ دے، قومی اداروں کی اندھا دھند لوٹ سیل لگانے کی کسی کاوش کو قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی،ایسے کسی بھی قدم کو عدالت سے عوام تک ہر سطح پر چیلنج کیا جائے گا۔