عدالت نے ماسٹر پلان بے ضابطگی کیس میں صدر پی ٹی آئی کو مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا تھا
لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویزالٰہی کو پولیس دوبارہ گرفتار کرکے لے گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے وکیل رانا انتظار نے دعویٰ کیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو راولپنڈی پولیس دوبارہ گرفتار کر کے لے گئی۔
واضح رہے کہ ماسٹر پلان بے ضابطگی کیس میں چوہدری پرویزالٰہی کو مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے عدالت نے رہائی کا حکم دیا تھا، ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل صدر لاہوربار رانا انتظار کے دلائل سن کر اینٹی کرپشن کی استدعا مسترد کردی، عدالت نے پی ٹی آئی صدر چوہدری پرویز الہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوے رہائی کا حکم دیا۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ریحان الحسن کے سامنے پیش کیا گیا، اس موقع پر تمام جوڈیشل کمپلیکس کو سکیورٹی لگا کر سیل کیا گیا، غیر متعلقہ شخص اور میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، 3 ایس پیز سمیت 500 اہلکار تعینات کیے گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو لاہور ماسٹر پلان میں کرپشن بے ضابطگی کے کیس میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس کو مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
گزشتہ روز اینٹی کرپشن نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہیٰ کو حراست میں لیا، اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویز الہیٰ کو اڈیالہ جیل سے حراست میں لیا، پرویز الہیٰ کو راہداری ریمانڈ کے لیے مقامی عدالت لے جایا گیا، پرویز الہٰی کو راہداری ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل سے جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا، اینٹی کرپشن حکام کی استدعا پر پرویز الہیٰ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا گیا جب کہ وکیل پرویز الٰہی سردار عبدالرازق جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے جہاں چوہدری پرویز الہیٰ کے وکیل نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی، تاہم عدالت نے پرویز الہیٰ کے طبی معائنے کی بھی ہدایت کی، جس پر اینٹی کرپشن کی ٹیم چوہدری پرویز الہیٰ کو جوڈیشل کمپلیکس سے لے کر روانہ ہوگئی۔
بتایا جاتا ہے کہ پرویز الہیٰ کے خلاف اینٹی کرپشن میں چار مقدمات ہیں جب کہ پرویز الہیٰ کو ایک روز قبل ہی اڈیالہ جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا تاہم جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہائی کا معاملہ لٹک گیا، پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکے اب تک جمع نہ ہو سکے تھے۔