چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حلف اٹھانے کے بعد پہلا فیصلہ کرتے ہوئے فل کورٹ بینچ تشکیل دے دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کیلئے فل کورٹ بینچ تشکیل دے دیا گیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حلف اٹھانے کے بعد پہلا فیصلہ کرتے ہوئے فل کورٹ بینچ تشکیل دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کل ہوگی، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت کرے گا، چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کے لئے فل کورٹ بنانے کا فیصلہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 8 رکنی لارجر بینچ نے پہلے ایکٹ پر حکم امتناعی جاری کیا تھا تاہم اب سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کے لئے بینچ تشکیل دے دیا، کیس کی سماعت کل ہوگی اور چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت کرے گا۔
قبل ازیں پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عہدے کا حلف اٹھایا، ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے حلف لیا، چیف جسٹس آف پاکستان کی تقریب حلف برداری میں وفاقی وزرا، سپریم کورٹ کے ججز سمیت اعلیٰ حکام تقریب میں شریک ہوئے۔
بتایا جاتا ہے کہ نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 26 اکتوبر 1959ء کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، وہ تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما قاضی محمد عیسٰی کے بیٹے اور پاکستان بننے سے پہلے قلات کے وزیراعظم قاضی جلال الدین کے پوتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں جب بلوچستان ہائیکورٹ کے تمام پی سی او جج فارغ ہوئے تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ براہ راست 5 اگست 2009ء کو بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے، انہوں نے 5 ستمبر 2014ء کو سپریم کورٹ میں بطور جج عہدے کا حلف اٹھایا۔