ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کی گرفتاری سے متعلق حقائق کا جائزہ نہیں لیا،پرویز الہٰی کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔درخواست میں نگراں پنجاب حکومت ،سیکریٹری داخلہ پنجاب ،آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا۔ سپریم کورٹ سے پرویز الہٰی کا رہائی کی استدعا کی گئی ۔ درخواست میں پرویز الہٰی کو آئیندہ بھی کسی مقدمے میں نہ گرفتاری سے روکنے کی بھی استدعا کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پرویز الہٰی کو کسی نامعلوم مقدمات میں بھی گرفتاری سے روکنے کے احکامات دئیے جائیں ، پرویز الہٰی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بھی احکامات جاری کئیے جائیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کی درخواست کو غیر موثر ہونے کی بنا پر نمٹا دیا تھا،پرویز الہٰی کو رہائی کے احکامات کے باوجود دوبارہ گرفتاری کرلی گئی ۔
ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کی گرفتاری سے متعلق حقائق کا جائزہ نہیں لیا۔خیال رہے کہ اپنے بھرپور سیاسی کیرئیر میں ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دینے والےپنجاب کے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی آج کل بری طرح طاقت ور حلقوں کے عتاب کا شکار ہیں۔ وہ گزشتہ چند ماہ سے عدالتوں اور مختلف حراستی مراکز کے درمیان ایک گھن چکر بنے ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف بھی اپنے قائد عمران خان کی طرح درجنوں مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔
عدالتیں اگر انہیں کسی ایک مقدمے میں ضمانت پر رہائی کا پروانہ تھماتی ہیں تو دوسری جانب سرکار کسی نہ کسی اور مقدمے میں پرویز الہی کو پھر دھر لیتی ہے۔ بعض سیاسی مبصرین کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی کو عمران خان کا ساتھ نہ چھوڑنے کی سزا دی جا رہی ہے اور اگر وہ آج پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیں تو ان کی ساری مشکلات ختم ہو سکتی ہیں۔
دوسری طرف چوہدری پرویز الہی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ چوہدری پرویز الہی کی بار بار گرفتاری کا ڈرامہ کرکے انہیں ہیرو بنا رہی ہو اور بظاہر انہیں پابند سلاسل رکھ کر پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ان کی قربانیوں پر قائل کر رہی ہو تاکہ عمران خان کی نا اہلی کے بعد وہ اسٹیبلشمنٹ کے خواہش کے مطابق پارٹی ‘سنبھال‘ سکیں۔