چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی ترمیمی قانون، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف عدالت سے رجوع

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے شعیب شاہین کی وساطت سے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی، درخواست میں صدر، سیکرٹری قومی اسمبلی، وزارت قانون اور داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آرمی ترمیمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ آرٹیکل 10اے، آرٹیکل 8 اور آرٹیکل 19 کے منافی ہے، ایکٹ پر صدر مملکت نے دستخط نہیں کئے۔

دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دیا جائے اور آئینی درخواست کے فیصلے تک دونوں قوانین کو معطل کیا جائے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹ عارف علوی نے اپنے ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے قوانین پر دستخط نہیں کئے ہیں، میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنے عملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں۔

صدر پاکستان نے مزید کہا کہ میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیئے گئے ہیں، مجھے آج معلوم ہوا کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا، صدر نے اس معاملے پر اپنے سیکرٹری کی خدمات بھی واپس کیں۔