حکومت مہنگائی، ڈالر کو کنٹرول کرنے اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے کوشاں ہے

ایکسپورٹ بڑھنے سے استحکام آئےگا، بینکوں پر قرضوں کا بوجھ کیپٹل مارکیٹ میں شفٹ کریں گے، ڈالر250 کا ہوگیا تو ساری مہنگائی ٹوٹ جائے گی۔ ا یس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعدنگران وزراء کی میڈیا بریفنگ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ا یس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعدنگران وزراء نے میڈیا بریفنگ کہا ہے کہ حکومت مہنگائی، ڈالر کو کنٹرول کرنے اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے کوشاں ہے،ایکسپورٹ بڑھنے سے استحکام آئے گا، بینکوں پر قرضوں کا بوجھ کیپٹل مارکیٹ میں شفٹ کریں گے، ڈالر 250کا ہوگیا تو ساری مہنگائی ٹوٹ جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد نگران وزراء نے بریفنگ دی۔ گران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ بینکوں پر قرضوں کا بوجھ کیپٹل مارکیٹ میں شفٹ کریں گے ،نجکاری پر کام کررہے ہیں، اسٹیٹ انٹر پرائزر پالیسی بنار ہے ہیں،کابینہ کی کمیٹیاں فعال ہوگئی ہیں، شمشاد اختر بطور ٹیم کام کریں گے، تمام معاشی شعبے بھی مل کر کام کریں گے۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ حکومتی اخراجات کو کم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں، ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جن معاہدوں سے نقصان ہورہا ہے ان پر بات ہوئی ہے،عالمی معاہدوں کو جاری رکھیں گے۔ ملک میں ڈالر اسمگلنگ، چینی اور پیٹرول مصنوعات کی اسمگلنگ پر بات ہوئی، نجکاری ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ، گردشی قرض کم کرنا ایجنڈے میں شامل تھا۔
نگران وزیرتجارت گوہر اعجاز نے کہا کہ ہم سب ملکی معیشت کی ترقی کیلئے مخلصانہ کوشش کررہے ہیں، آج اجلاس کا فوکس تھا کہ صنعتوں کو کیسے چلائیں ، تجارت کو کیسے فروغ دیں، مہنگائی کا جو بحران آیا ہوا ہے ، اگر ملک کی ایکسپورٹ صنعت چل پڑے تو 300کا ڈالر 250کا بھی ہوسکتا ہے، اس سے ساری مہنگائی ٹوٹ جائے گی، ایکسپورٹ بڑھے گی تو ڈالر بڑھے گا، اسی سے ملک میں استحکام آئے گا۔نگران وزیر توانائی نے کہا کہ اجلاس میں ڈسکوز کی صوبوں کو منتقلی پر بات ہوئی، گیس سیکٹر میں سالانہ 300ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ، گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کا کام رک گیا ہے ، گردشی قرضہ زیادہ ہوگیا ہے کئی کمپنیاں ملک چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔