آئی ایم ایف کا یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں 45 سے 50 فیصد تک اضافے کا مطالبہ،گیس ٹیرف میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان سے گیس کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔ صارفین کو بجلی کے بلوں پر ریلیف دینے کا معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی، گیس چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن اور ریکوری بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔ یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں بھی 45 سے 50 فیصد تک اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
گیس ٹیرف میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔جبکہ آئی ایم ایف نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی ۔ صرف 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے بلز قسطوں میں وصول کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ بلز قسطوں میں وصول کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی ۔
اس اقدام سے تقریبا 40 لاکھ بجلی صارفین کو وقتی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
400 یونٹ تک ریلیف کی صورت میں 3 کروڑ 20 لاکھ صارفین مستفید ہو سکتے تھے۔یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ نے بجلی بلوں میں ریلیف کا نیا پلان آئی ایم ایف کو بھجوایا تھا جس کے تحت آئی پی پیز کیلئے مختص اضافی رقم کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کیلئے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ بل سے اقساط وصول ہونے پر 15 ارب سے زائد کی یہ رقم واپس آئی پی پیز کیلئے مختص کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پلان پر وزارتِ خزانہ کے حکام دوبارہ بات کریں گے،نئے پلان میں آئی ایم ایف کو بجٹ سے باہر ریلیف نہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ آئی ایم ایف بجلی بلوں میں 15 ارب روپے کا ریلیف دینے پر راضی ہو گیا بجلی کے 200 یونٹس تک والے صارفین کیلئے ریلیف کی مںظوری دی گئی،بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے ایف بی آر کا اہم کردار رہا۔