ایف آئی اے طرز کا ماڈل نافذ کیا جائے گا‘ وفاقی پولیس کے بھی ملک بھر میں مختلف شہروں میں دفاتر کھل سکیں گے‘ وفاقی پولیس اپنے کیسز میں دیگر صوبوں میں تحقیقات اور گرفتاریاں کرسکے گی۔ ذرائع
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی پولیس کا دائرہ کار ملک بھر میں بڑھانے پر غور شروع کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطباق ملک بھر میں اہم کیسز اور گرفتاریوں کے معاملے میں وفاقی پولیس کا دائرہ کار ملک بھر میں بڑھانے پر غور شروع ہوچکا ہے، اس حوالے سے وفاقی پولیس کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھے جانے کا امکان ہے، اس ضمن میں پولیس اعلی حکام کی جانب سے قانونی نقاط پر مشاورت جاری ہے، وزارت داخلہ اور وزارت قانون کی حتمی رائے کے بعد کوئی بھی فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فیصلہ ہونے کی صورت میں ایف آئی اے طرز کا ماڈل نافذ کیا جائے سکے گا، وفاقی پولیس کے بھی ملک بھر میں مختلف شہروں میں دفاتر کھل سکیں گے، وفاقی پولیس اپنے کیسز میں دیگر صوبوں میں تحقیقات اور گرفتاریاں کرسکے گی۔
گزشتہ روز اسلام آباد پولیس پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویزالٰہی کو اس وقت گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی، جب وہ سینئر قانون دان سینیٹر لطیف کھوسہ کے ہمراہ پولیس کی سخت سکیورٹی میں اپنے گھر کی جانب جارہے تھے، اس دوران کینال روڈ پر مبینہ طور پر سادہ کپڑوں میں ملبوس اسلام آباد کے پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیا، اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے گاڑی کے دروازے کھلوانے کی کوشش کی گئی، کچھ دیر کی مزاحمت کے بعد گاڑی کے دروازے کھول دئیے گئے اور اہلکاروں نے سردار لطیف کھوسہ کو گاڑی سے نیچے اتار دیا اور پرویز الٰہی کو بازؤں اور ٹانگوں سے اٹھا کر سفید رنگ کی بغیر نمبر پلیٹ گاڑی میں بٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے، اس موقع پر لاہور پولیس کے افسران یا اہلکاروں کی طرف سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی نیب گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اور عدالت کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کو رہا کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا گیا کہ کوئی بھی ادارہ، ایجنسی یا اتھارٹی پرویز الٰہی کو کسی کیس میں گرفتار نہ کرے۔