نیویارک: (سپورٹس ڈیسک) امریکا کے نامور دراز قد ٹینس سٹار جان سنر نے کا 17 سالہ انٹرنیشنل ٹینس کیریئر اختتام پذیر ہوگیا۔ 38 سالہ جان سنر نے میگا ایونٹ سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ رواں سال کے چوتھے اور آخری گرینڈ سلام یو ایس اوپن ٹینس میں شرکت کریں گے اور یہ ان کے کیریئر کا آخری ایونٹ ہو گا۔
یو ایس اوپن ٹینس میں مردوں کے سنگلز مقابلوں کے دوسرے راؤنڈ میں جان سنر ساتھی امریکی کھلاڑی مائیکل موہ کے ہاتھوں 5 سیٹس پر مشتمل میچ میں شکست کے بعد نہ صرف میگا ایونٹ سے باہر ہوگئے بلکہ ان کا 17 سالوں پر محیط انٹرنیشنل ٹینس کیریئر بھی اختتام پذیر ہو گیا۔
مائیکل مو نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد 38 سالہ سنر کو 6-3،6-4، 6-7(3-7)،4-6 اور 6-7(7-10)سے شکست دی، دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دوسرے راؤنڈ کا میچ تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہا۔
اس شکست کے ساتھ ہی جان سنر آنسوں کے ساتھ گراؤنڈ سے چلے گئے، جان سنر نے اپنے 17 سالوں پر محیط انٹرنیشنل ٹینس کیریئرمیں 16 اے ٹی پی سنگلز ٹائٹلز جیتے جبکہ 8 مینز ڈبلز ٹائٹلز بھی اپنے نام کیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹینس میری زندگی کا ایک بہت بڑا حصہ رہا ہے اور اسے الوداع کہنا مشکل ہے، یہ آسان نہیں ہے، لیکن ہر کھلاڑی کی زندگی میں آخر کار یہ دن ضرور آنا ہوتا ہے۔
جان سنر 2010 سے 2019 تک مردوں کے سنگلز مقابلوں کی عالمی درجہ بندی میں ٹاپ 20 میں رہے، سنر ومبلڈن اوپن ٹینس میں سیمی فائنل تک پہنچنے کے فوراً بعد 2018 میں کیرئیر کی بہترین رینکنگ ٹاپ ٹین میں 8 نمبر تک پہنچے، وہ ٹینس کی تاریخ کے طویل ترین میچ کھیلنے والے 113 کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
جان سنر 2010 کے ومبلڈن اوپن کے ایک میچ میں فرانس کے نکولس مہوت کے خلاف پہلے راؤنڈ میں 11 گھنٹے، 5 منٹ تک کے طویل اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد فاتح قرار پائے تھے۔