کراچی: (نیوز ڈیسک) درجنوں بچوں کی ہلاکتوں کے باوجود کراچی کی انتظامیہ خواب غفلت سے نہ جاگ سکی، شہر قائد میں کھلے مین ہول نے ایک اور معصوم بچی کی زندگی کا چراغ گل کر دیا ہے۔
کراچی کے کھلے مین ہول معصوم بچوں کی زندگیاں نگلنے لگے لیکن انتظامیہ ہلاکتوں کو روکنے میں کوئی خواہ اقدام نہ اٹھا سکی، دو ہفتے بعد بلدیہ ٹاؤن میں ایک اور 4 سالہ بچی کھلے مین ہول میں گرنے سے جان گنوا بیٹھی ہے۔
مواچھ گوٹھ کی 4 سالہ عمرا اپنی ننھی سہیلیوں کے ساتھ چیز لینے کیلئے جا رہی تھی کہ اس دوران وہ محلے کے کھلے مین ہول میں جا گری جس سے اس کی موت ہو گئی، اہل محلہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچی کی لاش کو مین ہول سے نکالا۔
انصاف کے حصول سے ناامید عمرا کے والد نے قانونی کارروائی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمت پر تھا کہ اسی دوران بچی کے گرنے کی اطلاع ملی۔
علاقے کے یوسی چیئرمین نے بتایا کہ اعلیٰ حکام سے کئی بار مین ہولز کے ڈھکن فراہم کرنیکا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، آئندہ ماہ تک مطالبات پورے نہ ہوئے تو استعفی دے دیں گے۔
واضح رہے کہ 15 اگست کو میمن گوٹھ میں تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ڈھائی سالہ نعمان بھی کھلے مین ہول میں گر گیا تھا، بدقسمت نعمان اپنے والدین کیساتھ خالہ کے گھر عقیقے کی تقریب میں شرکت کیلئے آیا تھا جہاں وہ کھیلنے کیلئے گھر سے نکلا اور کھلے مین ہول سے گر کر جاں بحق ہو گیا۔
معصوم نعمان کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، علاقے میں اب بھی کئی مین ہول کھلے ہوئے ہیں، انتظامیہ فوری اقدامات کرے تاکہ مزید کوئی قیمتی انسانی جان ضائع نہ ہو۔