آئی پی پیز کے ہوتے ہوئے پاکستان میں بجلی سستی نہیں ہو سکتی، آئندہ مہینوں میں بجلی مزید مہنگی ہو گی، سینٹر مشتاق احمد خان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 90 روپے ہو جانے کی پیشن گوئی۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اور سینٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے بجلی مہنگی ہونے سے متعلق تشویش ناک انکشاف کیا گیا ہے۔ نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ستمبر میں بجلی کا ایک یونٹ 90 روپے کا ہو جائے گا، آئی پی پیز کے ہوتے ہوئے پاکستان میں بجلی سستی نہیں ہو سکتی، آئندہ مہینوں میں بجلی مزید مہنگی ہو جائے گی۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بڑے بحران سے دوچار ہے، بجلی بلوں پر عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو انارکی پھیلے گی۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ کے خلاف 2 ستمبر کو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی، تاجروں، وکلا اور دیگر تنظیموں کی جانب سے حمایت پر شکرگزار ہیں۔
یکم ستمبر کو مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف اور نوجوانوں کے حقوق کے لیے لیاقت باغ راولپنڈی میں عظیم الشان احتجاجی جلسہ ہوگا، قوم اور خصوصی طور پر نوجوانوں سے اپیل ہے کہ اپنے حق کے لیے باہر نکلیں اورجلسہ میں شرکت کریں۔
اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم اور صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر کی ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمران جماعتوں نے نوجوانوں کواپنی منفی سیاست کے لیے استعمال کیا اور بعد میں بھلا دیا، انہیں حقوق سے محروم کیا، یہ حکمرانوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ لاکھوں پڑھے لکھے ہنرمند ملک چھوڑ گئے، بقیہ مایوس ہیں، 90 لاکھ نشے کے عادی، روزانہ سیکڑوں اموات ہوتی ہیں۔
جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ نوجوانوں کو منظم کریں گے،انھیں امید سے جوڑیں گے اور سٹیٹس کو اور ظلم و ناانصافی کے خلاف ہراول دستہ بنائیں گے۔ نوجوانوں نے پاکستان بچانا ہے اور اسے آگے لے کر جانا ہے۔ قبل ازیں امیر جماعت نے جے آئی یوتھ سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کی صدارت کی جس میں راولپنڈی جلسہ کی تیاریوں اور آئندہ کی منصوبہ بندی تشکیل دی گئی۔
امیر جماعت نے اعلان کیا کہ وہ لیاقت باغ میں ملک بھر کے نوجوانوں کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ الیکشن اور بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں بڑی تعدادمیں ٹکٹ دے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں ایسی معاشی پالیسیاں تشکیل دی جائیں جس سے نوجوانوں کو فائدہ ہو، انھیں مائیکروفنانسنگ کے ذریعے بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
کروڑوں ایکڑ غیرآباد زمین زرعی گریجوایٹس کے حوالے کر دی جائے تو پاکستان گرین بنے۔ نوجوان ملک کو سپرپاور بنا سکتے ہیں۔ بھارت نے چاند پر قدم رکھا، ہمارے ہاں حکمرانوں کا ویژن لنگرخانوں اور مسافر خانوں تک محدود رہا، ہم نوجوانوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے لیے جے آئی یوتھ بہترین پلیٹ فارم ہے، آپ اس پلیٹ فارم سے پاکستان کو بچا سکتے ہیں۔
ہم مانگنے والے نہیں دنیا کو لیڈ کرنے و الے ہیں۔ ہمارے نوجوانوں نے تعلیم اور کھیل کے میدانوں میں صلاحیتوں کا لوہا منوایا،۔ہم چترال سے لے کر کراچی اور گوادر، گلگت بلتستان تک نوجوانوں کے لیے امید کی شمع بنیں گے۔ جے آئی یوتھ نوجوانوں کے لیے سائبان کی طرح ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے واپڈا کے ذریعے ہر گھر پر بجلی کے ڈرون حملے کیے۔
اس وقت بنگلہ دیش میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 18روپے، انڈیا میں 14روپے اور پاکستان میں 56روپے ہے۔ نگران اور سابقہ حکمران جواب دیں کہ جس شخص کا بل اس کی آمدن سے زیادہ آئے وہ کیسے ادا کرے؟ ساری دنیا میں لوگ مال داروں سے لے کر غریبوں کو دیتے ہیں مگرپاکستان میں غریبوں سے لے کر مال داروں کو دیاجاتا ہے۔ لوگ بجلی کا بل ادا کرنے کو تیار ہیں مگر 48فیصد ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے، اصل قیمت وصول کی جائے۔
اگر لائن لاسز اور چوری ہوتی ہے تو اسے روکنا حکومت کا کام ہے۔ گزشتہ سال 650ارب کی بجلی چوری ہوئی، ڈیپارٹمنٹ چوروں سے ملا ہوا ہے۔ 200ارب کی مفت بجلی بیوروکریسی، ججز، حکمران طبقات اور خصوصی طور پر واپڈا ملازمین استعمال کرتے ہیں، 22گریڈ تک مفت بجلی کی سہولت ختم کی گئی تو ان کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا اور تنخواہوں کے لیے غریب قوم کا خون نچوڑا جاتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے۔ بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی کوئلہ کا استعمال کیا جائے۔ پن بجلی کی فی یونٹ پیداواری قیمت 6.94روپے ہے، حکومت نے پن بجلی کے منصوبے کیوں نہیں لگائے؟ سرکاری آفیسرز کی مفت بجلی کی سہولت ختم کی جائے۔