صدر مملکت کو ہدایت دی جائے کہ وہ 90 روز میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں،مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انتخابات 90 روز میں کرانے کیلئے عدالت عظمٰی سے رجوع کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے عام انتخابات 90 دنوں میں کرانے کی آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے،جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی عمر ایوب نے بیرسٹر علی ظفر کی وساطت سے درخواست دائر کی جس میں وفاق،چاروں صوبوں،الیکشن کمیشن،گورنرز اور مشترکہ مفادات کونسل کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی صدر مملکت کو ہدایت دی جائے کہ وہ 90 روز میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں،الیکشن کمیشن کو بھی ہدایت کی جائے کہ 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا شیڈول جاری کرے۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ چاروں گورنرز کو بھی انتخابات کی تاریخ کیلئے ہدایات جاری کرے،جبکہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے بعد جاری نوٹیفکیشن کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر کی صدر مملکت سے ملاقات سے انکار کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا،درخواست عباد الرحمٰن لودھی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف الیکشن کمشنر کا ملاقات سے انکار غیرآئینی قرار دیا جائے،الیکشن ایکٹ کی کسی شق کی بنیاد پر صدر کے آئینی اختیار سے انکار ممکن نہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نگران حکومت کے اختیارات محدود ہوتے ہیں،عدالت قرار دے کہ صدر مملکت ہی 90 کے اندر انتخابات کی تاریخ دینے کے اہل ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ صدر مملکت 90 دن میں انتخابات کی تاریخ دینے کیلئے نگران حکومت کی سمری کے محتاج نہیں،نگران حکومت کو عوام کا مینڈیٹ حاصل نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کی دعوت دی تھی تاہم الیکشن کمیشن نے صدر سے ملاقات پر معذرت کر لی تھی۔