لطیف کھوسہ کا وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان

اسلام آباد ہائی کورٹ کی لفٹ میں مجھے اور نعیم حیدر پنجوتھہ و دیگر وکلاء کو مارنے کی کوشش کی گئی‘ میں اگر مر بھی جاتا تو یہ کالا کوٹ زندہ رہتا، ہمیں قانون کی بالادستی چاہیئے۔ سینئر قانون دان کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل اور سینئر قانون دان لطیف کھوسہ نے وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی لفٹ میں مجھے اور نعیم حیدر پنجوتھہ و دیگر وکلاء کو مارنے کی کوشش کی گئی‘ میں اگر مر بھی جاتا تو یہ کالا کوٹ زندہ رہتا، ہمیں قانون کی بالادستی چاہیئے، جس کے لیے ہمیں عدلیہ کو آزاد اور خودمختار کرنا ہوگا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ جو تکلیف ہم نے ایک گھنٹہ لفٹ میں بند ہو کے کی وہ تکلیف پاکستان کی عوام پچھلے 16 مہینوں سے برداشت کر رہی ہے، یہ غلط فہمی میں ہیں کہ یہ اس طرح وکلاء کو ڈرا لیں گے، ہمیں ملک کی عظمت چاہیئے، ہمیں آئین کی بحالی قانون کی بالادستی سے چاہیئے۔
بتایا جاتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی لفٹ میں پھنس گئے تھے، سینئر قانون دان لطیف کھوسہ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کی لفٹ میں پھنسنے کا واقعہ آج ان کی عدالتی سماعت میں پیشی کے موقع پر پیش آیا، ان کے ساتھ دیگر وکلاء بھی لفٹ کے اندر بند رہے۔

معاون وکیل سوزین جہاں نے لفٹ کے باہر احتجاج کیا اور بتایا کہ سینئر قانون دان لطیف کھوسہ لفٹ کے اندر بند ہیں، عمران خان کو تو اندر بند رکھا ہے اب وکلاء کو بھی بند کردیا ہے، 20 لوگ لطیف کھوسہ کے ساتھ ہیں اور اندر پنکھا بھی موجود نہیں ہے اور لطیف کھوسہ سمیت تمام وکلاء 20 منٹ سے لفٹ کے اندر موجود ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سیئر قانون دان لطیف کھوسہ کی زائد عمری کے باعث وکلاء پریشانی کا شکار تھے، جن کا کہنا تھا کہ لطیف کھوسہ کی عمر 70 سال سے زائد ہے، لفٹ میں پنکھا بھی موجود نہیں ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی ریسکیو ٹیم کی کوششوں سے لفٹ کھلنے کے بعد لطیف کھوسہ اور دیگر افراد باہر آئے، پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نعیم پنجوتھہ بھی لفٹ میں موجود تھے، جن کو باہر نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی اور اس نے لفٹ کھول کر اس میں پھنسے افراد کو باہر نکالا۔