چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون و انصاف کو محض ایک مذاق، عدالت کو تماشہ بنا دیا،معاملہ کسی دوسرے بنچ کے حوالےکریں،جسٹس عامر فاروق کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کور کمیٹی تحریک انصاف کا اعلامیہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف مقدمے کی سماعت جمعرات تک ملتوی کئے جانے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے خود کو مقدمے کی سماعت سے فوری علیحدگی اور معاملہ کسی دوسرے بنچ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون و انصاف کو محض ایک مذاق، عدالت کو تماشہ بنا دیا ہے، مجرموں کا سہولتکار اور تعصّب سے مغلوب شخص چیف جسٹس کے منصب پر بیٹھنے کا اہل ہے نہ اسے فراہمی انصاف کی حساس ترین ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے، تمام اخلاقی و قانونی تقاضوں کا خون کرتے ہوئے یہ شخص اپنی ناک کے نیچے ایک بدزبان، بدمزاج اور متعصب جج کے ذریعے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کو سزا دلواتا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اس شخص کو میرٹ پر معاملہ نمٹانے کا حکم دیتی ہے۔9مئی کو ضمانت کیلئے اپنی عدالت میں موجود سائل کی پُرتشدد گرفتاری پر اپنی ہائیکورٹ کی عزت بچانے کی بجائے یہ کٹھ پتلی عدالت پر مسلح حملے کو ذلت آمیز قبولیت بخشنے کی کوشش کرتا ہے، انصاف میں تاخیر انصاف کے قتل کے مترادف ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس انصاف کے قتل میں کلیدی سہولتکار ہے، معاملے کو التواء میں ڈالنے کا واحد مقصد چیئرمین عمران خان سے روا رکھے جانے والے انتقام و تشدد کے سلسلے کا دوام ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے اندازِ فیصلہ سازی کا نوٹس لیں اور عدل کے معزز ایوان کو اس کی شرانگیزیوں سے بچایا جائے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آزاد عدلیہ کے تصور کو یقینی بنانے کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کیخلاف سپریم جیوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیف جسٹس دستور کے آرٹیکل ٹین-اے کے تحت چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے فیئر ٹرائل کے بنیادی حق کے تحفظ کا اہتمام کریں۔