کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیر کی صبح 10 بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے وکیل قتل کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو طلب کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کی نامزدگی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کے مقدمے میں نامزدگی کیخلاف عمران خان کی درخواست پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، جہاں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کو پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، اس حوالے سے عدالت عظمیٰ نے حکم دیا ہے کہ چیرمین پی ٹی آئی پیر کی صبح ساڑھے دس بجے سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔
اس حوالے سے جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ ریلیف لینے کے لیے درخواست گزار کو ذاتی حثیت میں پیش ہو کر عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا ہوتا ہے، اس لیے عمران خان کو کہیں کہ وہ خود عدالت میں پیش ہوں کیوں کہ درخواست گزار کو سب سے پہلے عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
خیال رہے کہ کوئٹہ میں ائیر پورٹ روڈ پر عالمو چوک کے قریب فائرنگ سے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالررزاق شر جاں بحق ہو گئے تھے ، وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے درخواست گزار تھے، جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کرلیا گیا ، عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ شہید جمیل کاکڑ تھانے میں درج کیا گیا، مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں قتل اور انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں۔
بعد ازاں سابق وزیراعظم عمران خان نے قتل کے مقدمہ میں نامزدگی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی، بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست وکیل لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی، درخواست میں ایف آئی ار کو کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی، عمران خان کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ٹھوس شواہد کے بغیر سابق وزیراعظم کو مقدمہ میں طلب بھی نہیں کیا جا سکتا۔