بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 50 روپے سے زائد ہو گئی

فی یونٹ بنیادی ٹیرف 29 روپے 78 پیسے ہو جانے کے بعد ٹیکسز اور دیگر چارجز شامل کرنے سے بجلی کا 1 یونٹ 50 روپے سے بھی زائد کی قیمت کا ہو جائے گا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 50 روپے سے زائد ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے بجلی کا بنیادی ٹیرف تقریباً 30 روپے مقرر کیا ہے، تاہم تمام چاجرز اور ٹیکسز شامل کرنے سے فی یونٹ بجلی کی قیمت کہیں زیادہ ہو گی۔ فی یونٹ بنیادی ٹیرف 29 روپے 78 پیسے ہو جانے کے بعد ٹیکسز اور دیگر چارجز شامل کرنے سے بجلی کا 1 یونٹ 50 روپے سے بھی زائد کی قیمت کا ہو جائے گا۔
نیپرا کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کیے جانے کے بعد بتایا گیا ہے کہ اب انتہائی کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین بھی بھاری بھرکم بجلی کے بلوں کیلئے تیار ہو جائیں۔ بجلی مہنگی کیے جانے کے بعد انتہائی محدود بجلی کا استعمال کرنے والے صارفین کو بھی ہزاروں روپے کے بل ادا کرنا ہوں گے۔
100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کا بل 1800 روپے علاوہ ٹیکس، 200 یونٹس والے صارفین کا بل 4700 روپے علاوہ ٹیکس جبکہ 300 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کا بل 8 ہزار روپے علاوہ ٹیکس ہو گا۔

جبکہ ٹیکسز اور دیگر چارجز شامل کرنے سے بل مزید بڑھ جائیں گے۔ جبکہ واضح رہے کہ جیو نیوز کے مطابق نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا،بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کے بعد فی یونٹ 29 روپے 78پیسے کا ہوجائے گا۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف کا تعین سال 2023-24 کیلئے کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے بجلی کے بنیادی ٹیرف 24 روپے 82 پیسے تھا۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے،بجلی کی فروخت میں کمی اور کپیسٹی ادائیگیاں بھی بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجوہات ہیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ریونیو کا تخمینہ 3281ارب روپے متوقع ہے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے سے متعلق نیپرا نے اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی تھی کہ بجلی کم از کم 4 روپے فی یوںٹ مہنگی ہو گی۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان گردشی قرضے کنٹرول کرنے کا پلان طے پا گیا تھا۔ رواں مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2340 ارب روپے پر محدود کیا جائے گا، گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے 400 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی،ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے یہ رقم اقساط میں جاری کی جائیں گی،مجموعی طور پر رواں مالی سال گردشی قرضہ میں 122 ارب روپے کا اضافہ ہو گا۔
آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال گردشی قرضے میں کوئی اضافہ نہ ہونے کا پلان دیا گیا،گردشی قرضہ کںٹرول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے کا اضافہ ہو گا،پلان کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ اور ریکوریزکی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کے گردشی قرضے کے روکنے کے پلان کو منظور کر لیا۔ آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ گردشی قرضہ کنٹرول نہ کیا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔ آئی ایم ایف نے شرائط مکمل نہ ہونے پر آئندہ معاہدے کیلئے بھی خبردار کر دیا،شرائط پر عملدرآمد نہ ہوا تو آئندہ معاہدے کیلئے زیادہ سخت شرائط ہوں گی۔