سپریم کورٹ:فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ 18 جولائی کو سماعت کرے گا،فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملٹری کورٹس سے متعلق درخواستوں پر سماعت 18 جولائی کو ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ 18 جولائی کو سماعت کرے گا،جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ ہوں گے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بینچ میں شامل ہوں گے۔ عدالت عظمٰی نے سماعت کیلئے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر 22 جون کی سماعت کا تفصیلی حکمنامہ جاری کیا تھا۔
حکمنامے کے ساتھ جسٹس قاضی فائز عیسٰی،جسٹس طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ کے اضافی نوٹ بھی شامل کیے گئے۔

جسٹس طارق مسعود نے اضافی نوٹ میں قرار دیا کہ بینچ میں شامل کرنے سے پہلے مجھ سے مشاورت نہیں کی گئی،بینچ سے الگ ہونے کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں۔ تحفظات کے باوجود جیلوں میں پڑے شہریوں کی اپیلیں سن رہا ہوں۔ درخواستیں مقرر ہونے سے پہلے درخواست گزار وکیل نے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کی،ملاقات کے اگلے ہی روز درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔
جسٹس طارق مسعود نے قرار دیا کہ برسوں سے مقدمات زیر التوا ہیں،کیا زیر التوا مقدمات میں درخواست گزاروں کو ایسے چیف جسٹس سے ملاقات کی اجازت ہو گی؟۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا ویب سائیٹ سے ہٹایا گیا نوٹ بھی حکمنامے کا حصہ تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے نوٹ میں قرار دیا کہ ہمیشہ کوشش رہی مقدمے میں ہر فریق کو یکساں نظر سے دیکھوں،کبھی رجسٹرار آفس کو کسی نوعیت کا مقدمہ لگانے یا نہ لگانے کا نہیں کہا۔