جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس،عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین تحریک اںصاف سمیت دیگر ملزمان کو 19 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس،عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف جوڈیشل کمپلیکس حملے سے متعلق درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔عمران خان کی جانب سے آج حاضری سے استثنٰی کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل سردار مصروف نے بتایا کہ عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث اسلام آباد نہیں آ سکے۔ عدالت نے عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے،انسداد دہشت گردی عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملزم کو عدالت پیش ہونا پڑے گا۔چیئرمین تحریک اںصاف سمیت دیگر ملزمان کو 19 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا گیا،عدالت نے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی۔
جبکہ جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں فرخ حبیب،شبلی فراز اور حسان نیازی کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے۔ یاد رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے الزام میں اسلام آباد کے تھانہ رمنا کے 2 اور تھانہ گولڑہ میں درج ایک مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ قبل ازیں عمران خان کو 9 مئی کے واقعات میں مزید 3 مقدمات میں نامزد کیا گیا،پولیس ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو جناح ہاؤس حملے کے کیس میں بھی نامزد کیا گیا،اس کے علاوہ عسکری ٹاور حملے اور ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم سیکرٹریٹ پر حملے کے مقدمے میں بھی نامزد کیا گیا۔
لاہورمیں عمران خان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت سات مقدمات درج تھے جن کی تعداد اب 10 ہو گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر 9 مئی کے واقعات پر پنجاب کے دیگر اضلاع میں دہشتگردی کے 19 مقدمات درج ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان کو گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں مقدمات میں نامزد کیا گیا،عمران خان ملتان کے تین،راولپنڈی اور فیصل آباد کے دو اور گوجرانوالہ کے ایک دہشتگردی کے مقدمے میں نامزد ہیں۔