گلگت بلتستان: (نیوز ڈیسک) شاہراہ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف مقامات پر بند ہونے سے سینکڑوں مسافر اور سیاح پھنس گئے۔
گلگت بلتستان میں بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے بعد شاہراہ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف مقامات پر بند ہو گئی۔
بارش و لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کیڈٹ کالج چلاس اور تتہ پانی کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں مسافر دونوں اطراف پھنسے ہوئے ہیں۔
شاہراہ قراقرم کی بحالی کا کام تاحال شروع نہیں ہوسکا، پھنسے ہوئے مسافروں میں سیاحوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے جنہوں نے شاہراہ کو جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختون خوا کے ضلع شانگلہ میں دلخراش واقعہ پیش آیا تھا جہاں مارتونگ کے مقام پر کھیل میں مصروف بچوں پر پہاڑی تودہ گرنے سے 8 بچے تودے تلے دب کر جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب بابوسر ٹاپ پر 2 انچ سے زائد برفباری ہوئی ہے جبکہ مانسہرہ، بالاکوٹ اور ناران میں بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث دریائے کنہار، ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا۔
انتظامیہ نے بابوسر ٹاپ کو سیاحوں اور مقامی افراد کے لئے بند کردیا ہے، ڈی آئی ایس پی بالاکوٹ کا کہنا ہے کہ بابو سرٹاپ کو خراب موسم کے باعث بند کیا ہے، موسم ٹھیک ہونے پر روڈ کو کھول دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ملک بھرمیں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات نے بادل مزید برسنے کے ساتھ نشیبی علاقے زیر آب آنے اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی ظاہر کر رکھا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، مشرقی و شمال مشرقی بلوچستان اور سندھ میں آج بادل مزید برسیں گے جب کہ پہاڑی علاقوں پر لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔