بچوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، بورڈ کے ڈھانچے کو ٹھیک کیا جائے گا یا امتحانات کا سٹرکچر تبدیل کیا جائے گا؛ صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ کی گفتگو
کراچی ( نیوز ڈیسک ) صوبہ سندھ میں انٹر کے امتحان میں فیل طلباء کو 3 پرچوں میں اضافی نمبرز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گیارہویں جماعت کے نتائج کا تناسب کم آنے کے معاملے پر سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی، نتائج کی شرح کم آنے پر سوشل میڈیا پر یہ مسئلہ اجاگر ہوا تھا، اجلاس میں سندھ پارلیمانی کمیٹی نے گیارہویں جماعت کے طلبا کو گریس مارکس دینے کی منظوری دی اور فیصلہ کیا گیا کہ فزکس اور ریاضی میں طلبا کو 15 نمبرز اور کیمسٹری میں طلبا کو 20 نمبرز اضافی مارکس دیئے جائیں گے، گریس مارکس طے شدہ فارمولے کے مطابق دیئے جائیں گے۔
اس حوالے سے وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ نے بتایا کہ آج سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا کیوں کہ انٹر بورڈ سے متعلق ایم کیوایم پاکستان نے معاملہ اسمبلی میں اٹھایا تھا، جماعت اسلامی نے بھی اس معاملے پر بات کی تھی، انٹربورڈ کے نتائج کیلئے سروش لودھی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی بنائی گئی تھی، انٹر امتحانات سے متعلق انکوائری رپورٹ بروقت تیار کرلی گئی تھی اور سروش لودھی نے بہت عرصہ پہلے رپورٹ دی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ رپورٹ میں بورڈ کے طریقہ کار اور انتظامی ڈھانچے پرکئی سوالات اٹھائے گئے، جس کے بعد طے ہوا کہ اس کمیٹی کو جاری رکھا جائے گا، بورڈ کے ڈھانچے کو ٹھیک کیا جائے گا یا امتحانات کا سٹرکچر تبدیل کیا جائے گا کیوں کہ اس معاملے میں بچوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، 8 سال نتائج 47 فیصد آئے، میٹرک میں ان بچوں کے نمبر ٹھیک ہیں اور فرسٹ ایئرمیں نمبر کم ہوئے، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ فیل بچوں کو 3 پرچوں میں اضافی نمبرز دیئے جائیں گے، فزکس میں15، میتھ میں بھی 15 اور کیمسٹری میں 20 فیصد نمبر دیئے گئے ہیں اور اس سارے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔