26دن کی بندش کے بعد پاک افغان باڈرکی اہم گزرگاہ کو دو روز کے بعد عام آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے گا.رپورٹ
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) خیبرطورخم بارڈر پر پاک افغان حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ختم ہوگئی ہے جس میں 26 روز کی طویل بندش کے بعد طورخم بارڈر آج شام 4بجے سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق خیبرطورخم بارڈر پر پاکستان اور افغانستان کے حکام کی فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا اس دوران طویل بندش کے بعد طورخم بارڈر آج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے پہلے مرحلے میں مریضوں اور مال بردار گاڑیوں کو آمد ورفت کی اجازت دی جائے گی اور2 دن بعد بارڈر عام آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے گا کشیدگی کے باعث طورخم بارڈرز 26 دن تک بند رہا ہے.
طورخم کسٹم کلیئرنگ ایجنٹ کا کہنا ہے کہ آج شام ان مال بردار گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہو گی جو پہلے سے کلیئر ہیں‘زیادہ دن گزر گئے تو آن لائن سسٹم اور دیگر انتظامات میں ایک دو دن لگتے ہیں اور باقی گاڑیوں کو کلیئر کرنے کا نظام اور مسافروں کا نظام ایک دو دن میں مکمل ہو جائے گا انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ اور دیگر انتظامات کو ٹھیک کر رہے ہیں اور آج پہلے سے کلیئر شدہ گاڑیوں کو آنے اور جانے کی اجازت ہوگی.
دوسری جانب افغانستان کے صوبہ جلال آباد کے گورنر ہاﺅس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طور خم بارڈر آج سے مال بردار گاڑیوں اور مریضوں کے لیے کھول دیا جائے گا بیان کے مطابق دونوں ممالک کے حکام نے جمعہ 21 مارچ سے سرحد کو تمام ٹرانزٹ ٹریڈ اور مسافروں کے لیے کھولنے پر اتفاق کیا ہے جلال آباد کے گورنر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سرحد پر امیگریشن سسٹم 21 مارچ تک دوبارہ فعال کرے گا اور سرحد مکمل طور پر کھول دی جائے گا.
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے جرگے کے پاکستانی رکن شاہ خالد نے بھی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان فلیگ میٹنگ ختم ہو گئی ہے اور بارڈر آج کسی بھی وقت مال بردار گاڑیوں اور مریضوں کے لیے کھول دیا جائے گا ان کے مطابق عام مسافروں کو آنے جانے کی تاحال اجازت نہیں ہو گی . واضح رہے کہ افغانستان کی جانب طور خم بارڈر پر انفرااسٹرکچر کی تعمیرات کے بعد پاکستان کی جانب سے طور خم سرحد کو 26 روز قبل بند کر دیا گیا تھا اس کے بعد افغان فورسز کی سرحدی علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کے بعد علاقے سے نقل مکانی کی اطلاعات بھی ملی تھیں پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ ارکان نے مذاکرات کے 3 سیشن کیے اس دوران دونوں ممالک کو پیشرفت سے آگاہ کیا جاتا رہا.
پاکستان نے واضح کیا تھا کہ سرحدی پر کسی قسم کی افغان تعمیرات قابل قبول نہیں ہیں سرحد کھولنے کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان غیرقانونی تعمیرات فوری روک دے، جس پر افغان جرگہ فریق نے اتفاق کیا تھا یاد رہے کہ طورخم سرحد کی بندش سے تجارت معطل ہوگئی تھی جس سے یومیہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا.