سکیورٹی فورسز کا جعفرایکسپریس پر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن مکمل، 29زخمی کوئٹہ منتقل کر دئیے گئے

تمام ز خمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 16زخمیوں کو سی ایم ایچ اور 13 کو سول ہسپتال لایا گیا

کوئٹہ ( نیوز ڈیسک ) سیکورٹی فورسز کا جعفرایکسپریس پر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن مکمل ہونے کے بعد 29زخمی کوئٹہ منتقل کر دئیے گئے،تمام ز خمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 16زخمیوں کو سی ایم ایچ اور 13کو سول ہسپتال لایا گیا۔اس حوالے سے زخمیوں کا کہناہے کہ پاک فون نے ان کی بھرپور مدد کی اور بروقت اور محفوظ آپریشن کرکے ان کی جانوں کو بچایا ۔
ریلوے پولیس کے مطابق حملے میں شہید افراد میں ریلوے پولیس اہلکار شمروز بھی شامل ہے۔دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے 37 مسافروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ 57 مسافروں کو کوئٹہ اور 23 کو مچھ اور آب گم میں رشتہ داروں کے پاس منتقل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھاکہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ختم ہو چکا تھا اور موقع پر موجود تمام 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کارروائی کے دوران یرغمال مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا تھا۔دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 مارچ کو دہشت گردوں نے بولان میں ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایاگیاتھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاتھا کہ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس میں موجود مسافروں کو یرغمال بنایا، دہشت گرد دوران آپریشن افغانستان میں رابطے میں تھے، دہشت گرد مسافروں کو شیلڈ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کیا گیاتھا۔ بازیابی کے آپریشن میں پاک فوج، ایئر فورس، ایف سی اور ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیاتھا۔ دہشت گردوں نے تین ٹولیوں میں مسافروں کو بٹھایا ہوا تھا، مرحلہ وار یرغمالیوں کو بازیاب کرایا گیاتھا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ موقع پر موجود تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا تھا۔
دہشت گردوں کی کل تعداد 33 تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھاکہ آج بھی خواتین، بچوں کو بازیاب کرایا گیاتھا۔کلیئرنس آپریشن میں کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، آپریشن میں بڑی احتیاط برتی گئی تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھاکہ علاقہ دشوار گزار ہے اور آبادی سے دور تھی۔ بیرونی آقاوں کی ایما اور سہولت کاری کے ذریعے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیاتھا۔دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیاگیا تھا دہشت گردوں کا دین اسلام اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں تھا۔