صدقہ فطر وفدیہ صوم کا نصاب جاری ، رواں سال صدقہ فطر وفدیہ صوم کم ازکم 220 روپے فی کس ادا کیاجائے

30 روزوں کا فدیہ بالترتیب کھجور کے حساب سے 49500 روپے بنتا ہے، جان بوجھ کر روزہ توڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے رکھنا یا پھر60 مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے، ڈاکٹر راغب نعیمی چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے صدقہ فطر وفدیہ صوم کا نصاب جاری کردیا،ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہا کہ رواں سال صدقہ فطر وفدیہ صوم کم ازکم220روپے فی کس ادا کیاجائے، یہ نصاب گندم کے حساب سے ہے جو کے حساب سے 450 روپے ادا کرنے ہوں گے،سرکاری سبسڈی والا آٹا استعمال کرنے والے صدقہ فطر وفدیہ صوم160روپے بھی ادا کرسکتے ہیں،اسی طرح 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب کھجور کے حساب سے 49500 روپے بنتا ہے۔
30 روزوں کا فدیہ بالترتیب کشمش کے حساب سے 75000 روپے بنتا ہے۔ 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب منقیٰ کے حساب سے 150000 روپے ادا کرنا ہو گا۔ جان بوجھ کر روزہ توڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے رکھنا یا پھر60 مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ کھجور کے حساب سے1650 صدقہ فطر و فدیہ صوم ادا کیاجائے۔
کشمش کے حساب سے 2500 روپے ادا کرنے ہوں گے۔

منقیٰ کے حساب سے 5000 روپے صدقہ فطر و صوم ادا کرناہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ صاع (2کلواحتیاطً) جو، کجھور ،منقی کا نصاب ایک صاع (4کلوگرام احتیاطً) بنتا ہے۔30 روزوں کا فدیہ بالترتیب گندم کے حساب سے 6600 روپے بنتا ہے۔ 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب جو کے حساب سے 13500 روپے بنتا ہے۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مخیر حضرات مالی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر اور فدیہ صوم ادا کریں۔
صدقہ الفطر ادا کرنا ہر غلام اور آزاد، مرد اور عورت مسلمان پر فرض ہے۔دوسری جانب رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پشاور میں طلب کر لیا گیا ہے ۔ترجمان وزارت مذہبی امور نے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 28 فروری 2025 کو پشاور میں ہوگا۔چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد اجلاس کی صدارت کریں گے۔وفاقی حکومت ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان المبارک کے انعقاد کیلئے کوشاں ہے۔وزارت مذہبی امور نے کہا کہ زونل رویت ہلال کمیٹیاں اپنے متعلقہ مقامات پر اجلاس کریں گی۔چاند نظر آنے یا نہ آنے کا اعلان مرکزی کمیٹی کرے گی، اجلاس کے انتظامات وزارت مذہبی امور کے تحت ہوں گے۔