وکلائے صفائی استغاثہ کی شہادتوں کو جھٹلا نہیں سکے،عمران خان پر کرپشن ثابت ہوئی ہے ، تفصیلی فیصلہ

بانی پی ٹی آئی کو نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 10-اے کے تحت سزا سنائی گئی ہے، استغاثہ کا مقدمہ دستاویزی شہادتوں پر تھا جو درست ثابت ہوئیں،190 ملین پاونڈز کیس میں عدالتی فیصلے کی تفصیلات جاری

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) احتساب عدالت نے 190ملین پاﺅنڈ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ وکلائے صفائی استغاثہ کی شہادتوں کو جھٹلا نہیں سکے،عمران خان پر کرپشن ثابت ہوئی ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 190 ملین پاونڈز کیس میں جرم کس طرح ثابت ہو اس حوالے سے عدالتی فیصلے کی تفصیلات جاری کر دی گئیں،عدالتی فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 10-اے کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی پر جرم ثابت ہوتا ہے جبکہ فیصلے کے مطابق عمران خان کرپشن میں ملوث پائے گئے۔احتساب عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ 190 ملین پاونڈز ریفرنس میں وکلائے صفائی استغاثہ کی شہادتوں کو جھٹلا نہیں سکے۔ استغاثہ کا مقدمہ دستاویزی شہادتوں پر تھا جو درست ثابت ہوئیں۔
استغاثہ نے ٹھوس، مستند،مربوط، ناقابل تردید، قابل اعتماد، قابل انحصارشہادت پیش کی۔

عدالت نے فیصلے میں مزید لکھا کہ ملزمان کےدفاع میں پیش کی گئی دستاویزی شہادتیں بھی بے وقعت تھیں۔ وکلائے صفائی کے پیش کئے گئے قانونی حوالے بھی کیس کے حقائق سے غیرمتعلق تھے۔ شہادتوں کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت درخواستیں بھی مسترد کی جاتی ہیں۔فیصلے کے مطابق تفتیشی افسرسمیت متعدد گواہوں پرطویل جرح بھی انہیں متزلزل نہ کرسکی۔
ان کی شہادتیں تسلسل اور ربط کی حامل تھیں۔ معمولی تضادات ہو سکتے ہیں جو وائٹ کالرکرائم میں فطری بات ہے۔ وافر مواقع ملنے کے باوجود استغاثہ کے موقف کو جھٹلا نہیں سکا۔عدالت نے فیصلے کی کاپیاں مجرموں کو بلامعاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ مجرمان چاہیں تو فیصلے کےخلاف متعلقہ فورم پر اپیل کرسکتے ہیں۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جب کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو مزید 6 ماہ قید کاٹنا ہوگی۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ بشریٰ بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ بشری بی بی کو نیب آرڈیننس 10 اے کے تحت 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی سنائی جاتی ہے۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔عدالتی فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کیا جاتا ہے۔ القادر یونیورسٹی فیڈرل حکومت کی تحویل میں دی جاتی ہے۔