اتھارٹی کی جانب سے فراہم کردہ اس سہولت سے سٹیٹک آئی پی نہ رکھنے والے فری لانسرز فائدہ اٹھا سکیں گے
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل نمبر کے ذریعے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) رجسٹریشن کی نئی سہولت متعارف کرادی گئی۔ ترجمان پی ٹی اے کے مطابق اتھارٹی کی جانب سے فراہم کردہ اس سہولت سے سٹیٹک آئی پی نہ رکھنے والے فری لانسرز فائدہ اٹھا سکیں گے، اس مقصد کے لیے فری لانسرز کو وی پی این رجسٹریشن کے لیے اپنے موبائل نمبر رجسٹرڈ کروانا ہوں گے، جس کے بعد فری لانسرز اپنے موبائل ڈیٹا پر وی پی این استعمال کرسکیں گے۔
ترجمان نے بتایا کہ اب تک پی ٹی اے کے ساتھ 31 ہزار سے زائد وی پی اینز رجسٹرڈ کیے جاچکے ہیں تاہم سٹیٹک آئی پی کے ذریعے رجسٹریشن کیلئے فری لانسرز کو مشکلات کا سامنا تھا، اس لیے یہ عمل پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کیلئے کیا ہے، فری لانسرز کے لیے وی پی این رجسٹریشن کا عمل آئی ٹی کی ترویج کے لیے کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پلوشہ خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیٹی ارکان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ’انٹرنیٹ مجموعی طور پر سلو ہے‘، سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے کہا کہ ’انٹرنیٹ فائر وال کی وجہ سے سست ہو سکتا ہے‘، سیکریٹری آئی ٹی نے کہا کہ ’آئی ٹی انڈسٹری کی جانب سے انٹرنیٹ کی سست روی کی شکایات آ رہی ہیں، نیشنل سکیورٹی کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں‘، اس پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ ’کیا نیشنل سکیورٹی صرف پاکستان کا مسئلہ ہے، یہ مسئلہ بھارت کو نہیں ہوتا کیا؟‘۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ’2018ء میں ہم نے وی پی این رجسٹر کیے لیکن انٹرنیٹ پر کوئی مسئلہ نہیں ہوا، ہم نے بھی وائٹ لسٹنگ کی اور گرے ٹریفک روکنے کے لیے اقدامات کیے لیکن انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوا‘، جس پر پی ٹی اے کے چیئرمین نے بتایا کہ ’یکم جنوری سے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کر دیں گے، وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا، انٹرنیٹ وی پی این کی وجہ سے سلو نہیں‘۔