وائٹ کالر کرائم پکڑنا پہلے مشکل تھا اب ناممکن ہو گیا ہے،یہ سارے ان کے دور کے کیسز ہیں اس لئے انہوں نے این ار او 2 لیا،جنرل (ر) باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنا بھی بڑی بدنیتی ہے،بانی پی ٹی آئی جیل میں صحافیوں سے گفتگو
راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو این آر او 2 مبارک ہو،وائٹ کالر کرائم پکڑنا پہلے مشکل تھا اب ناممکن ہو گیا ہے،یہ سارے ان کے دور کے کیسز ہیں اس لئے انہوں نے این ار او 2 لیا، جنرل (ر) باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنا بھی بڑی بدنیتی ہے، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جنرل(ر) باجوہ کے بغیر فیض حمید کا ٹرائل بڑی بدنیتی ہے، دنیا کی پارلیمانی تاریخ میں نہیں ہوا کہ عوامی نمائندے قانون سازی کر کے اپنی کرپشن کے مقدمات ختم کریں۔
مجھے جنرل فیض حمید کے ٹرائل سے ڈرایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی ار نے کہا کہ فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہے۔
اگر اب وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو رہے ہیں تو ملک کی بڑی خدمت کر رہے ہیں۔ لیکن اگر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم پہلے سے غیر سیاسی ہیں تو اس سے بڑی غلط بیانی نہیں ہوگی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف پارٹی کے کچھ لوگ تنقید کرکے ان کی حوصلہ شکنی کررہے ہیں۔
ان سب کو کہتا ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پورکو میں نے چنا ہے اور میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ سازش کرنے والوں میں سے کوئی بھی اپنے پیسے لگا کر نہیں جیتا۔ میرے ٹکٹ پر سب جیتے ہیں۔ جو لوگ یہ سازش کررہے ہیں انہیں کہتا ہوں پھر نہ کہنا کہ ٹکٹ نہیں ملے۔ آئندہ الیکشن میں ٹکٹ نہیں دوں گا۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی نیا توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، عمران خان اور اہلیہ کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، عمران خان اور بشری بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت نیب حکام نے بتایا کہ سپریم کورٹ سے نیب ترامیم کیس پر فیصلہ آ چکا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عدالت نے دیکھنا ہے کہ کیس میں اس عدالت کا دائرہ اختیار بنتا ہے یا نہیں۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت پیر تک کیلئے ملتوی کر دی۔