ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے لاپتا سابق جیل سپریٹنڈنٹ اکرم کے نام کا شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پنجاب حکومت کی جانب سے سابق ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 14 اگست سے لاپتا سابق ڈپٹی سپریڈنٹ جیل محمد اکرم کو پرانی انکوائری میں نوکری سے برخاست اور بھاری جرمانے کی سفارش کی گئی ہے، اس حوالے سے 30 اگست کو ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے لاپتا سابق جیل سپریٹنڈنٹ اکرم کے نام کا شوکاز نوٹس جاری ہوا، جس میں انہیں 7 روز میں شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا، اس سے پہلے قبل لاپتا اکرم کے نام ایک اور نوٹس بھی جاری ہوا تھا کہ آفیسر کالونی کا گھر خالی کریں، آپ کی اڈیالہ جیل سے ٹرانسفر ہو چکی ہے۔
رہائش گاہ کے باہر چسپاں کیے گئے نوٹس میں سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ 20 جون کو آپ کا تبادلہ ہوا، 2 ماہ میں مکان خالی کرنا ہوتا ہے، 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، آپ نے آفیسرز کالونی میں سرکاری گھر خالی نہیں کیا، سرکاری رہائش گاہ کو اپنے قبضے میں رکھ کر قواعد کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جیل کے دیگر افسران کے پاس رہائش نہ ہونے کی وجہ سے وہ اضطراب کا شکار ہیں، 2 روز کا الٹی میٹم دیتے ہیں مکان خالی کر دیں ورنہ آپ کی رہائش گاہ کا پانی و بجلی منقطع کر دی جائے گی۔
مغوی سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی اہلیہ کی وکیل ایمان مزاری نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا کہ اس سے زیادہ نیچ حرکت کیا ہو سکتی ہے؟ لاپتا محمد اکرم کے گھر پر نوٹس چپکا دیا گیا ہے کہ ان کی چار ماہ کی حاملہ بیوی اور تین بچے 2 دن کے اندر گھر خالی کریں، پہلے بیوی بچوں کے سامنے اکرم کو لاپتا کیا جاتا ہے اور پھر بارہا ریڈ اور آج یہ بے شرمی کا مظاہرہ کیا گیا۔
واضح رہے حساس اداروں نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے لیے مبینہ سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزام میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لیا تھا، تاہم تاحال کسی حکومتی سیکورٹی ادارے نے محمد اکرم کو حراست میں لینے کی تصدیق نہیں کی، لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں زیر التوا ہے، عدالت کے احکامات کے باوجود حکومت محمد اکرم کو بازیاب نہیں کروا سکی۔