عوام کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرسکتی ہیں فوج نہیں،عمران خان

ن لیگ اور پیپلز پارٹی اگر بوٹ کو عزت نہ دیں تو ختم ہو جائیں،فیصلہ سازوں کو ملک کی فکر نہیں، خفیہ اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا، ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کا بڑھنا خراب معیشت کی سب سے بڑی وجہ ہیں،ملک میں صوبائیت کا بہت بڑا خطرہ ہے، پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کی واپسی کا راستہ بند کردیا: بانی پی ٹی آئی کی جیل میں صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرسکتی ہیں فوج نہیں،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اگر بوٹ کو عزت نہ دیں تو ختم ہو جائیں،پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو عوام کو متحد کرسکتی ہے، اگر ایسا ہوتا تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا،فیصلہ سازوں کو ملک کی فکر نہیں، خفیہ اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190ملین پاﺅنڈ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے اور سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کا بڑھنا خراب معیشت کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔
ملک میں صوبائیت کا بہت بڑا خطرہ ہے۔ بلوچستان دہشت گردی پر پنجاب میں احتجاج کروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ملک کیلئے جو سب سے بڑا چیلنج جو نظر آرہا ہے وہ معیشت ہے۔ پہلے سنا تھا 50 سال میں سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی اب پتا چلا ہے کہ اس سال تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی ہے۔ ملکی آمدن نہیں ہے قرض بڑھ رہے ہیں۔پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے۔

ہم عوام کو متحد کر سکتے ہیں۔ فیڈرل پارٹی صرف پاکستان تحریک انصاف ہے۔ باقی ریجنل پارٹیاں ہیں۔ ملک میںدہشت گردی بڑھ رہی ہے پہلے ہم پر ملبہ ڈال رہے تھے کہ دہشت گردی ہمارے سیٹلمنٹ پلان کی وجہ سے ہو رہی ہے اب کہہ رہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔ ٹی ٹی پی دہشت گرد، کچے کی دہشت گردی، بلوچستان میں دہشت گردی اور بڑھتے جرائم میں کون ملک میں سرمایہ کاری کرے گا؟۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ملک کی واحد فیڈرل پارٹی کو کمزور کیا جا رہا ہے، جو یہ فیصلے کر رہے ہیں انہیں ملک کی فکر نہیں بلوچستان کے جو اس وقت حالات ہیں ہماری کوشش ہونی چاہیے بلوچوں کو ساتھ لے کر چلیں۔فراڈ الیکشن کی وجہ سے ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان میں غصہ ہے۔
برا بھلا کہہ رہے ہیں پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ باقی جماعتیں جلسے کر رہی ہیں ہمیں ایک بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا۔ ہم نے دینی جماعتوں کے احتجاج اور کرکٹ میچ کی وجہ سے جلسہ ملتوی کیا۔ ملک میں انتشار نہ پھیلے یہ سوچ کر جلسہ ملتوی کیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ کر گئے، ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے برے وقت میں کون سے لوگ چھوڑ کر گئے بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے بہت مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوری میں چھوڑا جو اچھے وقت میں فل ٹائم چارلز تھے۔ برے وقت میں پارٹی چھوڑ گئے ان کیلئے ہمارے پاس کوئی جگہ نہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لیتا جو سیدھا سادا پارٹی کو چھوڑ کر گئے ہیں ان کو واپس نہیں لوں گا جنہوں نے مشکل وقت گزارا اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، وہ تسلی رکھیں۔
وہ تمام لوگ جو سخت حالات میں انڈر گراونڈ چلے گئے سختیاں اور تشدد برداشت کیا ان کیلئے بہتر فیصلہ ہو گا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ فیئر ٹرائل میرا حق ہے اور یہاں فیئر ٹرائل کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جتنے حالات خراب ہو رہے ہیں اتنی سختیاں بڑھائی جارہی ہیں۔ پارٹی لیڈرز اور وکلا سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ تیسرا ہفتہ ہے بچوں سے بھی فون پر بات نہیں کروائی جارہی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافیوں کے سوالات پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے میڈیا نمائندوں کو عمران خان سے سوال کرنے سے روک دیا۔ عمران خان نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو روکا تو اس نے جواب دیا عدالتی حکم ہے کہ آپ پریس کانفرنس اور میڈیا ٹاک نہیں کرسکتے۔قبل ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈز کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔