خیبرپختونخواہ کے بلند و بالا سیاحتی مقام پر سیزن کی پہلی برفباری کے بعد موسم سرد ہو گیا
کوہستان ( نیوز ڈیسک ) گرمیاں ختم؟ ملک کے مشہور سیاحتی مقام پر برفباری کا آغاز ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق جہاں ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب ملک کے کئی شمالی علاقوں میں موسم سرد ہو گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز خیبرپختونخواہ کے بلند و بالا سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ پر سیزن کی پہلی برفباری ریکارڈ کی گئی۔
برفباری کے بعد علاقے کا موسم سرد ہو گیا۔ جبکہ سیاحوں کی بڑی تعداد نے بھی علاقے کا رخ کر لیا۔ دوسری جانب ملک بھر میں مون سون کے جاری سپیل کی مزید بارشیں ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے، ملک کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی رن آف کچھ کے قریب موجود ڈیپ ڈپریشن جمعہ کو صبح بحیرہ عرب میں پہنچنے کے بعد سازگارماحول کے سبب ایک درجہ مزید شدت کے بعد سمندری طوفان کی شکل اختیار کرسکتا ہے اور یہ لگ بھگ 48 سال بعد بحیرہ عرب میں اگست کے مہینے میں سمندری طوفان بن رہا ہے، جس سے سائیکلونک اسٹروم بننے کے بعد اسنی نام دیا جائیگا، اسنی کے لغوی معنی بلند تر ہیں اور یہ نام پاکستان کا تجویز کردہ ہے۔
ابتدائی پیش گوئی کے مطابق طوفان کا ممکنہ ٹریک مغرب اور جنوب مغربی سمت کی جانب ہوسکتا ہے، بلوچستان کے قریب سے ہوتا ہوا عمان کی جانب بڑھے گا اور اس کے نتیجے میں کراچی سمیت دیہی سندھ کے مختلف ساحلی علاقوں میں گرج چمک، آندھی کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔جاری الرٹ کے مطابق مون سون سسٹم اور طوفان کے زیر اثر کراچی ڈویژن کے علاوہ تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، ٹنڈوالہیار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو اور دادومیں موسلا دھار بارش آندھی اور گرج چمک کے ساتھ 31 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان کے نتیجے میں سمندر میں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائوں کے سبب سمندری لہریں بلند ہوسکتی ہیں، ماہی گیروں کو 31 اگست تک سمندر میں جانے سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے تاہم کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے۔چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز نے بتایا کہ خلیج بنگال میں بننے والے ہوا کا کم دبائو تین درجے طے کرنے کے بعد ڈیپ ڈپریشن کی صورت میں برقرار رہا، جس کا چوتھا درجہ سائیکلونک اسٹروم ہے، 2 روزسے ڈیپ ڈپریشن کی شکل میں موجود سسٹم اس وقت بدین جنوب میں انڈین رن آف کچھ کے قریب ہے لیکن مسلسل مغرب کی جانب آگے بڑھ رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ ڈیپ ڈپریشن جمعہ صبح تک بحیرہ عرب میں داخل ہوگا، گہرے سمندر میں ڈیپ ڈپریشن کو سازگار ماحول ملے گا، سطح سمندرکے 29 ڈگری درجہ حرارت کے بعد اس کی شدت میں اضافہ اور طوفان کی شکل اختیار کرنے کا امکان ہے،انہوں نے کہاکہ طوفان بننے کے بعد اس بات کا تعین کیا جاسکے گا کہ اس کا ٹریک کس جانب ہوگا اور یہ مزید کتنی شدت اختیار کرسکتا ہے، ٹروپیکل سائیکلون بننے کے بعد ایک امکان تویہ ہے کہ یہ مغرب کی جانب رواں دواں ہو کر بلوچستان کے انتہائی قریب سے گزرتے ہوئے عمان کی جانب منتقل ہو۔
سردار سرفراز نے کہا کہ ایک امکان یہ بھی ہے کہ اگر یہ ڈیپ ڈپریشن بحیرہ عرب میں کسی وجہ سے رکتا ہے تو کراچی سمیت پاکستانی ساحلی مقامات متاثر ہو سکتے ہیں، جس کے ممکنہ اثرات میں تیز بارشوں کے علاوہ آندھی اور سمندر میں طغیانی جیسے عوامل شامل ہیں۔