شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر آگئے
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور عوام کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر آگئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے، زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں، جس کی وجہ سے زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی یہ لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب پھیلتی ہیں، زلزلے ان علاقوں ميں زیادہ آتے ہیں جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں اور جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ان پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوجاتا ہے، جب یہ تناؤ تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جو جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر کہتے ہیں، اس کے علاوہ زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں، ٹیکٹونک پلیٹیں وہ پتھریلی چٹانیں ہیں جن سے زمین کی باہر والی تہ بنی ہوئی ہے۔