اس حکومت سے کیا مذاکرات کروں جو 4 حلقے کھلنے سے ختم ہوجائے گی، عمران خان

مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر کروں گا، میں نے محمود خان اچکزئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہا ہے،سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے،بانی پی ٹی آئی کی جیل میں صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ اس حکومت سے کیا مذاکرات کروں جو 4 حلقے کھلنے سے ختم ہوجائے گی، مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر کروں گا،سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ میں نے محمود خان اچکزئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہا ہے۔
محمود خان اچکزئی سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا یو ٹرن وہ ہے جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور بوٹ کو عزت دی۔عمران خان نے اپنی جماعت کی حکومت خیبر پختونخوا میں شامل اراکین کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے محکموں میں بد عنوانی اور گورننس کے معاملات پر ان کا محاسبہ کیا جائے گا۔
دریں اثناء190 ملین پاونڈز کیس میں عمران خان کے وکیل کی عدم پیشی کی وجہ سے سماعت ملتوی کردی گئی۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں نئے تعینات ہونے والے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی، جس میں ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم کے بیان پر جرح نہیں ہو سکی۔دورانِ سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ظہیر عباسی چوہدری مصروفیت کے باعث دستیاب نہیں۔
وکیل دستیاب ہوں گے تو تفتیشی افسر پر جرح کریں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی بھی ٹیم کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے ان کی بیٹوں سے فون پر بات کرنے سے متعلق درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے جیل انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔بعد ازاں عدالت نے 190 ملین پاو¿نڈ ریفرنس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی۔