امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم جلد عمران خان سے جیل میں ملاقات کے لیے جائیں گے . کانگرس مین بریڈ شرمن

امریکہ قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتا ہے اور یہ کہ جیل میں کسی کا ماورائے عدالت قتل پاکستان کی جمہوریت پر ایک حقیقی داغ ہو گا.امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سینئر رکن کا امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو

واشنگٹن( نیوز ڈیسک ) امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سینئر رکن بریڈ شرمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم جلد تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے جیل میں ملاقات کے لیے جائیں گے . کانگرس مین بریڈ شرمن نے” وائس آف امریکہ“ سے انٹرویو میں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفیر ونلڈ بلوم جلد تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے جیل میں ملاقات کے لیے جائیں گے یہ اس بات کا اظہار ہو گا کہ امریکہ ایسے فرد کے لیے بھی قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتا ہے جو امریکہ کا حامی نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا اظہار ہو گا کہ امریکہ قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتا ہے اور یہ کہ جیل میں کسی کا ماورائے عدالت قتل پاکستان کی جمہوریت پر ایک حقیقی داغ ہو گا اس سے دنیا کو یہ پیغام بھی جائے گا کہ ہم ایک ایسے ملک میں بھی جمہوریت چاہتے ہیں جس کے ساتھ بعض اوقات معاملات کرنا مشکل ہوتا ہے. کانگریس مین شرمین نے پاکستان میں انسانی حقوق اور رول آف لا کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ پاکستان میں ہندووں اور کرسچئن لڑکیوں کے ساتھ سلوک کو دیکھیں بالخصوص سندھ کے اندر یا آپ پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ لوگوں کی گرفتاریوں کو دیکھیں، یا آپ یہ دیکھیں کہ بڑی سیاسی جماعت تحریک انصاف کوبغیر انتخابی نشان کے الیکشن میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا ہم وہاں شفافیت دیکھنا چاہیں گے انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہم یہ بھی دیکھنا چاہیں گے کہ پاکستانی اس پارٹی کو ووٹ دیں جو امریکہ کے ساتھ زیادہ تعاون چاہتی ہے.
قبل ازیںامریکہ نے پاکستان میں تحریک انصاف کے راہنماﺅں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ ہم نے تحریک انصاف کے راہنماﺅں کی گرفتاری سے متعلق خبریں دیکھی ہیں جب بھی ہم اپوزیشن راہنماﺅں کو گرفتار ہوتا دیکھتے ہیں تو اس پر ہمیشہ ہمیں تشویش ہوتی ہے. محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مجھے ذاتی طور پر بھی پریشانی ہوئی جب میں نے ایک ترجمان کو گرفتار ہوتے دیکھا میتھیو ملر نے کہا کہ ہم آئین اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کی حمایت کرتے ہیں جس میں قانون کی حکمرانی، انصاف کا بول بالا، انسانی حقوق کا تقدس، جس میں آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی شامل ہے.
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ان اصولوں کے تقدس کو یقینی بنایا جائے اس سے قبل بھی امریکی ترجمان متعدد بار پاکستان تحریک انصاف سے متعلق صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دے چکے ہیں. میتھیو ملر نے اپنی ایک پریس بریفنگ میں تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے سے متعلق حکومت پاکستان کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز قرار دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے.
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان نے ایک قرارداد کے ذریعے پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے دعوﺅں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی قرارداد کو حقائق سے منافی قرار دیا ہے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی بامقصد، امید ہے امریکی کانگریس باہمی تعاون کی راہوں پر توجہ مرکوز کرے گی.