میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا

میں نے کوئی غلطی نہیں کی، ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں، بانی تحریک انصاف عمران خان کا دو ٹوک اعلان

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) عمران خان کا کہنا ہے کہ میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا، میں نے کوئی غلطی نہیں کی، ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی فراڈیا ہے اور وائسرائے بنا پھرتا ہے اس کے پیچھے بڑے صاحب ہیں، میں نے کوئی غلطی نہیں کی میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا ان کو چاہیے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں۔
ملکی معیشت کے بہت برے حالات ہیں ملٹی نیشنل کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں ہمارے پروفیشنل بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں، جو سمجھتا ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کا اور اس کا حل ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ میں ہے وہ بے وقوف ہے۔
ٹیکنو کریٹ سیٹ اَپ لانے سے بہتر ہے یہ ملک میں سیدھا سیدھا مارشل لا لگا دیں ویسے بھی ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے۔

ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ بیرسٹر گوہر اور حسن رؤف کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ عطا تارڑ کا دعویٰ ہے کہ میں جیل کے وی آئی پی کمرے میں ہوں اگر عطا تارڑ سچ بول رہا ہے تو آکر مجھ سے ملے، میڈیا 2 منٹ کے لیے آکر میرے کمرے کا دورہ کرے یہاں ڈیتھ سیل اور دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کے ساتھ ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 8 فروری کو کور کرنے کے لیے جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس پاکستان کو بہت جلدی ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی؟ سب کو پتا ہے کہ سپریم کورٹ میں اب یک طرفہ معاملہ چل رہا ہے، ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑے ہوئے ہیں، ان کا پلان ہے کہ مجھے بھی 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں اور ملٹری کورٹ لے کر جائیں۔
سرینا عیسیٰ کے میرے خلاف بیانات سوشل میڈیا پر پڑے ہیں، اخلاقی طور پر چیف جسٹس کو ہمارے خلاف مقدمات نہیں سننے چاہئیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کر دی ہے، ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے، آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں، یہی لوگ آئی پی پیز کو لے کر آئے تھے اور اب یہی کپیسٹی چارجز ادا کر رہے ہیں۔ ن لیگی حکومت ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے 19 ارب ڈالر چھوڑ کر گئی۔