1 روپے کی بجلی بھی پیدا نہ کرنے والے پاور پلانٹس کو 1 ہزار 929 ارب روپے ادا کیے جانے کا انکشاف

حکومت کی جانب سے ایک سال میں مجموعی طور پر آئی پی پیز کو 3 ہزار 127 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت کی جانب سے 1 روپے کی بجلی بھی پیدا نہ کرنے والے پاور پلانٹس کو 1 ہزار 929 ارب روپے ادا کیے جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ایک سال میں مجموعی طور پر آئی پی پیز کو 3127 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، جاری اعدادو شمار کے مطابق مجموعی طور پر آئی پی پیز سی1198 ارب روپے کی بجلی خریدی گئی جبکہ 1929ارب روپے بغیر یونٹ پیدا کئے کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں آئی پی پیز کو ادا کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 85 فیصد آئی پی پیز کی پیداوار 50 فیصد سے کم مگر ادائیگیاں 100 فیصد کی گئیں، صرف زیرو فیصد پلانٹ فیکٹر والے پاور پلانٹس کو ایک سال میں 46 ارب 40 کروڑ روپے کیپسٹی پیمنٹ ادا کی گئی۔ زیرو فیصد پلانٹ فیکٹر والے پلانٹس میں حبکو، کیپکو، ایچ سی پی سی شامل ہیں، 4 فیصد پلانٹ فیکٹر رکھنے والے ایک پلانٹ کو 7 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی، 8 فیصد پیداوار والے نندی پور پلانٹ کو 15 ارب روپے جبکہ گنجائش سے 25 فیصد کم بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو 568 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔
اسی طرح 25 سے 83 فیصد تک بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو 1314 ارب روپے، چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کو 9 ماہ میں 103 ارب روپے کپیسٹی پیمنٹ کی گئی۔چینی کمپنی نے 5 ماہ سے کوئی بجلی پیدا نہیں کی جبکہ 4 ماہ پیداوار 18 فیصد تک رہی، ہوانینگ شانڈنگ روئی انرجی کو 9 ماہ میں 95 ارب روپے ،پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کو83 ارب روپے، پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ کمپنی کو26 ارب اور واپڈا ہائیڈل کو 76 ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹ کی گئی، بند نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو 10 ارب روپے سے نوازا گیا۔