معروف ایم ایم اے فائٹر جیری ولیم منسن نے اسلام قبول کرلیا

53 سالہ ایتھلیٹ نے ماسکو میں اسلامی مرکز میں عالم کی رہنمائی کے ساتھ اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا

ماسکو ( سپورٹس ڈیسک ) ماسکو کے اسلامی مرکز میں ایک عالم دین کی رہنمائی کے ساتھ 53 سالہ ایتھلیٹ نے شہادت کا اعلان کیا۔ تفصیلات کے مطابق جیری ولیم منسن جوامریکی نژاد روسی مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) فائٹر اور سابقہ عالمی چیمپئن، باکسر اور سبمیشن گریپلر ہیں انہوں نے عوامی طور پر اپنے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کی عمر 53 سال ہے جبکہ یہ انکشاف 20 انہوں نے جون کو ایک ویڈیو کلپ میں کیا کہ جس میں انہوں نے ماسکو کے اسلامی مرکز میں ایک عالم دین کی رہنمائی کے ساتھ (شہادت) یعنی اسلام کے اعلانِ ایمان کو ادا کیا۔

منسن نے اس تقریب کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ سفر میری زندگی کی ایک گہری تبدیلی کا باعث بنا ہے۔
سالوں سے، میں اپنی زندگی میں معنی اور مقصد کی تلاش کر رہا تھا، اور مجھے محسوس ہوا کہ اسلام میرے اقدار اور عقائد سے ہم آہنگ ہے۔

اس نے مجھے سکون اور تسکین کا احساس دیا جو میں تلاش کر رہا تھا۔ منسن، جو سینٹ پال، منیسوٹا میں پیدا ہوئے تھے، جیوجِتسو میں اپنے کامیابیوں کے لیے مشہور ہیں، جن میں عالمی چیمپئن شپ کے ٹائٹلز بھی شامل ہیں، اور مکسڈ مارشل آرٹس میں اپنے کیریئر کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسلام کو اپنانا ان کے گہرے غور و فکر اور مختلف مذہبی فلسفوں کی جانچ پڑتال کا نتیجہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے دانستہ طور پر اسلام کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر اس پیچیدہ وقت میں کھڑا ہونا چاہتا ہوں۔ میں اس بارے میں بہت سوچتا رہا ہوں، لیکن یہ ایک فیصلہ کن قدم ہے۔ منسن، جنہوں نے 2018 ء میں اپنی امریکی شہریت چھوڑ کر روسی شہریت حاصل کی، اپنے کیریئر میں 60 فتوحات، 26 شکستیں، اور ایک ڈرا کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
حال ہی میں، وہ ستمبر 2023ء ء میں یونائیٹڈ رشیا پارٹی کی جانب سے بشکورتوستان کی ریاستی اسمبلی کے نائب کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ منسن کے لیے ان کا اسلام قبول کرنا نا صرف ایک ذاتی روحانی سفر کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ ایک ایسی جماعت اور عقیدے کے ساتھ وابستگی بھی ہے جو ان کے اصولوں اور امنگوں کے ساتھ گہرائی سے ہم آہنگ ہے۔