ہسپتالوں میں ڈاکٹرزسمیت دیگرسٹاف معمول کے مطابق اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دینے لگے
لاہور( نیوز ڈیسک ) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے بھر میں 14روز کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا، ہسپتالوں میں ڈاکٹرزسمیت دیگرسٹاف معمول کے مطابق اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دینے لگے،ڈاکٹرز نے سرکاری ہسپتالوں میں جاری ہڑتال ختم کر دی ۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ وائے ڈی اے جنرل کونسل کے رات گئے تک ہونے والے اجلاس میں طویل بحث و مباحثہ ہوااور فیصلہ ہوا کہ خدشہ ہے محکمہ صحت تادیبی کارروائیاں کرے گا جس کے پیش نظر کورٹ سے پروٹیکشن لی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ وائے ڈی اے کورٹ سے جائز مطالبات منوانے کی استدعا کرے گی اورساہیوال واقعہ پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا جائے گا۔ وائے ڈی اے کی جانب سے کورٹ میں ایڈہاک پر فارغ کئے جانے ڈاکٹرز کو بحال اور ان کی ایکسٹینشن کی بات کی جائے گی۔
جنرل ہسپتال کی او پی ڈی فعال کردی۔پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے او پی ڈی کا دورہ کیا۔
اس حوالے سے ڈاکٹرمحمدالفرید ظفر کا کہنا تھا کہ معمول کے مطابق جنرل ہسپتال میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔او پی ڈی صبح 8سے رات 8بجے تک کھلی رہے گی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزلاہو رہائیکورٹ نے سرکاری ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کو ہڑتال فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دیدیا تھا۔ قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شجاعت علی خان نے ڈاکٹرز کو عدالت میں دیکھ کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرز کو ہسپتالوں میں ہونا چاہیے عدالتوں میں نہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ عدالت آپ سے یہی درخواست کرتی ہے کہ آپ اپنی ڈیوٹی کریں۔ ہمیں گارنٹی دیں کہ آپ ہڑتال ختم کریں گے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اصل مسئلہ زمینی صورتحال ہے۔ ینگ ڈاکٹرز بھی ہڑتال جاری نہیں رکھنا چاہتے۔لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے ساہیوال واقعہ کی انکوائری کیلئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شبیر نیازی نے ایڈووکیٹ نوشاب خان کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی جس میں حکومت پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ ساہیوال واقعے پر تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔ساہیوال ہسپتال کے واقعے کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے استدعا کی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کو ختم کرنے کا حکم معطل کیا جائے۔ ڈاکٹرز کی ایڈہاک شپ ختم کرنے کا اقدام بھی کالعدم قرار دیا جائے۔