میری نہ کسی سے کوئی ڈیل ہوئی نہ ہی مذاکرات ہوئے، جیل میں چوہدری شجاعت اور ان کی فیملی ملنے آتے رہے، اگر ڈیل کرنی ہوتی تو تب ہی کر لیتا۔ صدر پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ پہلے بھی عمران خان کے ساتھ تھا اور آئندہ بھی رہوں گا، ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے اپنا منہ بند رکھیں، ق لیگ کے کسی رہنما سے میری کوئی بات یا میٹنگ نہیں ہوئی، یہ ہر جگہ غلط افواہیں پھیلا رہے ہیں، انہوں نے گجرات کا مینڈیٹ چوری کیا پہلے وہ واپس کریں پھر بات ہوگی۔
رہائی کے بعد پہلی بار کسی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میری نہ کسی سے کوئی ڈیل ہوئی نہ ہی مذاکرات ہوئے ہیں، کیمپ جیل لاہور میں چوہدری شجاعت اور ان کی فیملی ملنے آتے رہے، اس وقت بھی محسن نقوی خوامخواہ کا کرتا دھرتا بنا ہوا تھا، اگر ڈیل کرنی ہوتی تو میں تب ہی کر لیتا، ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے سن لیں سوا سال جیل میں رہا ہوں جہاں گرنے سے میری پانچ پسلیاں بھی ٹوٹیں، اللہ تعالیٰ نے میری جان کسی مقصد کیلئے بچائی۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ لوگ اسمبلی توڑنے کی بات کرتے ہیں اس میں بھی اللہ نے خیر رکھی تھی، میری پوزیشن واضح ہے اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں، نہ ہی عمران خان پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہی میں پیچھے ہٹوں گا، ہم جیل میں ایک دوسرے سے باتیں کرتے رہے ہیں وہ باتیں جلد رنگ لائیں گی، تحریک انصاف جلد اقتدار میں آئے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی بھرتی کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں جیل سے رہائی مل گئی تھی، اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت منظور کی، جس میں پرویز الہٰی کے وکیل کا مؤقف تھا کہ پرویز الہٰی کا اِن بھرتیوں سے کوئی تعلق نہیں، اینٹی کرپشن نے مقدمہ 2 سال کی تاخیر سے درج کیا۔