پنجاب میں سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈی کھلوانے کی ڈیڈ لائن ناکام،ڈاکٹرز ڈیوٹی پرنہ پہنچے

پولیس کے زور پر او پی ڈیز کے تالے تو کھل گئے مگر ڈاکٹرز کے کمرے خالی ہی رہے،مریض چیک اپ کے بغیر ہی لوٹنے پر مجبور ہو گئے،ینگ ڈاکٹرز ، نرسزکی ہسپتالوں کے آوٹ ڈورمیں ہڑتال تاحال جاری

لاہور( نیوز ڈیسک ) پنجاب میں سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈی کھلوانے کی ڈیڈ لائن ناکام ہوگئی ،ڈاکٹرز ڈیوٹیوں پر نہ پہنچے،مریض چیک اپ کے بغیر ہی لوٹنے پر مجبور ہو گئے، پولیس کے زور پر او پی ڈیز کے تالے تو کھل گئے مگر ڈاکٹرز کے کمرے خالی ہی رہے۔لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں آج بھی اوپی ڈی سروس مکمل بحال نہیں ہو سکیں۔تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ، نرسزکی ہسپتالوں کے آوٹ ڈورمیں ہڑتال10ویں روزبھی جاری ہے۔
ٹیچنگ و سرکاری ہسپتالوں کے آوٹ ڈورز خالی پڑے ہیں ،ہسپتالوں میں علاج معالجہ بدستور بند ہے جس کے باعث وارڈز میں ہزاروں مریض علاج سے محروم ہیں۔محکمہ صحت پنجاب سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال ختم کروانے میں ناکام رہا۔محکمہ صحت کی پولیس و انتظامیہ کی مددسے ہڑتال ختم کرانے کی کوشش بھی کامیاب نہ ہوسکی۔
محکمہ صحت نے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس صاحبان کوہڑتال ختم کرانے کاٹاسک سونپا تھا۔

سرکاری و ٹیچنگ ہسپتالوں میں سینئر ڈاکٹرز بھی او پی ڈیز سے غائب ہیں۔سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے سے مریضوں کومشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ہسپتالوں کی او پی ڈی کا نظام مکمل طورپربندپڑاہے۔مریض کئی دنوں سے روز انہ ہسپتالوں کے چکر لگا کر رل رہے ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اپنے مریضوں کے ہمراہ روزانہ علاج و معالجہ کی غرض سے ہسپتالوں میں آتے ہیں مگر مایوس ہو کر بغیر چیک اپ واپس جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔
صوبائی وزراءصحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر نے خانیوال میں نرس اقصیٰ کی رہائی کیلئے احتجاج کرنے والے ہڑتالی ڈاکٹروں کو آج ڈیوٹی پر واپس آنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔صوبائی وزراءکا کہنا تھا کہ تمام ہسپتالوں میں پیر تک او پی ڈیز ہر صورت میں بحال ہونی چاہئیں۔ مریضوں کے علاج میں ایک فیصد بھی تعطل برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کام کرنے والے ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ نہیں۔ انہوں نے نرسوں اور ڈاکٹروں کی کئی روز سے جاری ہڑتال کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ یہ کسی مسئلے کا حل نہیں۔