اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور علی محمد خان نے کہا کہ بجٹ عوام دشمن ہے، آئی ایم ایف نے اپوزیشن کی اونر شپ ہونے کا کہا، حکومت کی کسی سے کوئی مشاورت نہیں۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور علی محمد خان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی، عمر ایوب نے کہا کہ واضح طور پر بتا دوں پارلیمنٹ میں پہلی بار بجٹ کے دوران آئینی خلاف ورزی ہوئی ہے، میں نے اس ایوان میں 4 بجٹ پیش کئے ہیں، آرٹیکل 73 کے ساتھ وزیر خزانہ کی دستاویزات، پنک بکس، اکنامک سروے وہاں پڑھنا پڑتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ کا والیم اور خسارہ مینشن ہوتا ہے جو بجٹ میں نہیں تھا، ایک جعلی بجٹ آپ کے سامنے ہیش ہوا ہے، پنجاب کے کسانوں کی گندم سڑ رہی ہے، محسن نقوی نے ساڑھے چار سو ارب روپے کی ایل سی کھول کر اپنا پیسہ بنایا۔
عمر ایوب نے کہا کہ محسن نقوی ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہیں کرواتا تھا ہم نے پاکستان میں 80 فیصد بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کردی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران سے جو تیل آئے گا چاول سمگل ہو کر وہاں جائے گا، پیپلزپارٹی نے ان کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے، کسی کسان کے ساتھ بیٹھیں گے تو وہ آپ کے سر میں جوتے مارے گا، یہ کہتے ہیں صنعت کی پیداوار بڑھی ہے، بجلی پچھلے ہفتے ساڑھے تین روپے مہنگی ہوئی۔
علی محمد خان نے کہا کہ بجٹ پر تنقید ہمیشہ ہوتی ہے، بجٹ پرڈاکہ ڈالا گیا، بجٹ کا تعلق عوام سے ہوتا ہے، دو تہائی سیٹیں لینے والی جماعت کو اپوزیشن میں پھینک دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس مینڈیٹ اصلی ہے یا جعلی اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پورے الیکشن کا آڈٹ کریں، اصل الیکشن تو ہوا ہی نہیں، بجٹ فارم 47 والوں نے پیش کیا ہے، ارباب اختیار سے کہتا ہوں ہوش کے ناخن لیں۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ ان کا سابق وزیراعظم سیٹ ہارا ہوا ہے، ان کے ہاتھ میں حکومت دے کر آپ کیا چاہتے ہیں پاکستان ہار جائے۔