اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستار نے آڈیو لیکس کیس میں مداخلت کی نشاندہی کردی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیولیکس کیس میں مداخلت اور ان کو ملنے والے پیغام سے متعلق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس بابر ستار کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھے گئے خط میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے یہ پیغام دیا گیا کہ پیچھے ہٹ جاؤ، سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی طرف سے پیغام ملا پیچھے ہٹ جاؤ، مجھے پیغام دیا گیا سرویلینس کے طریقہ کار کی سکروٹنی کرنے سے پیچھے ہٹ جاؤ۔
جسٹس بابر ستار کی جانب سے لکھے جانے والے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے آڈیو لیکس کیس میں خفیہ اور تحقیقاتی اداروں کو نوٹس کیے، متعلقہ وزارتیں، ریگولیٹری باڈیز اور آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے کو نوٹس کیے گئے، عدالت نے ریگولیٹری باڈیز پی ٹی اے، پیمرا کو بھی نوٹس کیے تھے، پی ٹی اے سے متعلقہ مقدمات بارے بدنیتی پر مبنی مہم کا فوکس عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے کے لیے ایک دھمکی آمیز حربہ معلوم ہوتا ہے۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کیخلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے کیس سماعت کیلئے مقررکر دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کیلئے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دیئے ہیں، لارجر بینچز آج توہین عدالت کی کارروائی کیلئے کیسز کی سماعت کریں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کے معاملے پر چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر بینچ کا حصہ ہیں جب کہ جسٹس بابر ستار کے خط پر جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان بینچ مین شامل ہیں۔